بیجنگ (عکس آن لائن) چین میں امریکن چیمبر آف کامرس کے ایک سروے کے مطابق، چین میں 66 فیصد امریکی کمپنیوں نے کہا کہ وہ اگلے دو سالوں میں چین میں اپنی سرمایہ کاری کو برقرار رکھیں گے یا بڑھائیں گے۔ چین میں یورپی یونین چیمبر آف کامرس کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، سروے میں شامل تقریبا 60 فیصد کمپنیوں نے کہا کہ وہ اگلے پانچ سالوں میں چین میں تحقیق و ترقی کے اخراجات میں “معتدل اضافہ” یا “نمایاں اضافہ” کریں گی۔
اس سال جنوری سے اپریل تک چین کا غیر ملکی فنڈز کا حقیقی استعمال تقریبا 500 ارب یوآن تک پہنچ گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.2 فیصد کا اضافہ ہے۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران عالمی وبا اور بین الاقوامی جغرافیائی سیاسی افراتفری کی وجہ سے عالمی معیشت تنزلی کا شکار ہے۔ اس کے برعکس، چین کا ترقیاتی ماحول مستحکم ہے، معاشی ترقی مستحکم طور پر بڑھ رہی ہے، اور انتہائی بڑی مارکیٹ نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک مضبوط کشش تشکیل دی ہے.
اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ میں رواں سال کے لیے چین کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی 4.8 فیصد سے بڑھا کر 5.3 فیصد کر دی گئی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال عالمی اقتصادی ترقی میں چین کا حصہ 34.9 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
چین بیرونی دنیا کے لئے کھلے پن کی اپنی پالیسی کو توسیع دے رہا ہے ، اور غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی کے لئے منفی فہرست کو مسلسل کم کرنے ، غیر ملکی سرمایہ کاری کے قانون پر عمل درآمد ، اور دانشورانہ املاک کے تحفظ کو مضبوط بنانے جیسے اقدامات کے ذریعے مارکیٹ اور کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنا رہا ہے۔ چائنا کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ کے تازہ ترین سروے کے نتائج کے مطابق سروے میں شامل 97 فیصد غیر ملکی سرمائے سے چلنے والے اداروں نے گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے چینی حکومت کی جانب سے جاری کردہ غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو اطمنان بخش قرار دیا۔