حیاتیاتی تنوع

چینی صدر نے عالمی حیاتیاتی تنوع کی حکمرانی میں مضبوط سیاسی تحریک پیدا کی، چینی وزیر

بیجنگ (عکس آن لائن) حیاتیاتی تنوع پر اقوام متحدہ کے کنونشن کے فریقوں کی پندرہویں کانفرنس کے دوسرے مرحلے کااعلیٰ سطح اجلاس اختتام پذیر ہو گیا۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق حیاتیاتی تنوع کے کنونشن کے فریقوں کی پندرہویں کانفرنس کے چیئرمین اور چین کے وزیر برائے حیاتیاتی ماحول ہوانگ رن چھو نے اختتامی تقریب کی صدارت کی۔ شرکاء “پوسٹ 2020 گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک” کے ابتدائی نتیجے اور نفاذ کے منتظر تھے۔

ہوانگ رن چھو نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہونے والی بات چیت بہت تعمیری اور نتیجہ خیز رہی ۔ افتتاحی تقریب میں اپنی تقریر میں صدر شی جن پھنگ نے عالمی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے “چار تجاویز” پیش کیں جو بہت زبردست تھیں اور اس نے عالمی حیاتیاتی تنوع کی حکمرانی میں مضبوط سیاسی تحریک پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں عملی اور متوازن “پوسٹ 2020 گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک”کی تشکیل کو فروغ دینے کے لیے حکمت اور طاقت کے لحاظ سے بھرپور حصہ لیا گیا اور تمام فریقوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ “فریم ورک” کو جلد از جلد لاگو کیا جائے گا۔

ہوانگ رن چھو کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر سب سے مل کر کام کرنے، خلوص، رواداری اور لچک کا مظاہرہ کرنے، باہمی تعاون کرنے، اور “پوسٹ 2020 گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک” تک جلد سے جلد پہنچنے کی اپیل کرتا ہوں۔

اختتامی تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے “2020 کے بعد کے عالمی حیاتیاتی تنوع کے فریم ورک کے تیزی سے نفاذ اور کاپ 15 کی اہم متوازی سرگرمیوں کے نتائج میں تمام فریقوں کی شراکت ” پر تبادلہ خیال کیا۔

مشرقی تیمور کے سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے ماحولیات کاروالہو نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ “پوسٹ 2020 گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک” جلد ہی سامنے آئے گا اور اور کاروباری، نجی اور سرکاری اداروں کے اقدامات کی رہنمائی کرے گا، تاکہ کرہ ارض کو ہمارے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر جگہ بنائی جاسکے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں