بیجنگ (عکس آن لائن) چین میں سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی۔سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ نے کانفرنس سے اہم خطاب کیا ، جس میں 2023 میں چین کے معاشی امور کا جائزہ لیا گیا ، موجودہ معاشی صورتحال کا تجزیہ کیا گیا اور 2024 کے معاشی امور کا بندوبست کیا گیا۔
چین کے سینٹرل فنانس آفس کے متعلقہ حکام نے حال ہی میں کہا ہے کہ رواں سال چین کی معیشت کے اہم متوقع اہداف کامیابی سے حاصل ہونے کی توقع کی جا سکتی ہے ، جس میں تقریباً 5.2 فیصد کی سالانہ اقتصادی ترقی ، 126 ٹریلین یوآن سے زیادہ جی ڈی پی ، اور شہری علاقوں میں بے روزگاری کی اوسط شرح تقریبا 5.2 فیصد شامل ہے۔ اگلے سال چین کی معیشت کو چیلنجز سے زیادہ مواقع اور ناسازگار عوامل سے زیادہ سازگار حالات میسر آئیں گے۔ بنیادی طور پر ، چین کے پاس دنیا کی سب سے بڑی پوشیدہ مارکیٹ ہے۔
میکرو اکنامک پالیسیاں معاشی بحالی کے لئے مدد فراہم کرتی رہیں گی، اصلاحات اور کھلے پن کو جامع طور پر گہرا کرنے سے زبردست قوت محرکہ پیدا ہوگی ۔
ان کا ماننا ہے کہ اگلے سال معاشی اور سماجی ترقی کے اہم متوقع اہداف کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ استحکام برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی تلاش جاری رکھی جائے، ترقی کے ذریعے استحکام کو فروغ دیا جائے اور پرانے طریقہ کار ترک کرنے سے پہلے نیا راستہ اپنایا جائے۔ فعال مالی پالیسی پر مناسب حد تک مزید زور دیا جائے اور مستحکم مالیاتی پالیسی کو مزید لچکدار بنایا جائےتاکہ میکرو اکنامک پالیسی کے تسلسل کو بڑھایا جا سکے۔ اس وقت چین میں ناکافی طلب کے مسئلے کے پیش نظر انہوں نے کہا کہ اگلے سال ڈیمانڈ سائیڈ مینجمنٹ کو مضبوط بنانا اور کھپت، سرمایہ کاری اور برآمدات کو مؤثر طریقے سے فروغ دینا ضروری ہے۔
اندورنی طلب کو بڑھانے اور رسد کو بہتر بنانے کو ہم آہنگ کرناضروری ہے ، بڑی مارکیٹ اور مضبوط پیداواری صلاحیت کی برتریوں کو بروے کار لاتے ہوئے اندورنی سائیکل کو اندورنی طلب کی مرکزی محرک قوت پر قائم کیا جائے اور اس کی بنیاد پر بین الاقوامی سائیکل کے معیار اورکارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔
متعلقہ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمائے کا استعمال چین کی اصلاحات اور کھلے پن کے حوالے سے بنیادی قومی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے اور اگلے سال غیر ملکی سرمائے کو راغب کرنے اور استعمال کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کی جائیں گی۔