چین

چین، سی پی سی کا  موجودہ معاشی صورتحال  کے  تجزیہ اور مطالعہ کے لئے اجلاس کا انعقاد

بیجنگ (عکس آن لائن)  سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو نے موجودہ معاشی صورتحال کا تجزیہ اور مطالعہ کرنے اور اقتصادی کام کے اگلے مرحلے کے انتظامات کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا۔ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی۔جمعرات کے روز
 اجلاس میں  نشاندہی کی گئی کہ چین کی معیشت کی بنیاد اور وسیع مارکیٹ، مضبوط معاشی لچک اور زبردست صلاحیت جیسے سازگار حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ اس کے ساتھ ہی موجودہ معاشی آپریشن میں کچھ نئے حالات اور مسائل سامنے آئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال کا جامع، معروضی اور سنجیدہ نقطہ نظر اپنایا جائے، پالیسیوں اور اقدامات کی پائیداری اور  ان کے اثرات  مزید اضافہ کیا جائے اور پورے سال کے لیے معاشی اور سماجی ترقی کے اہداف  کو حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔ 

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مالی اور مانیٹری پالیسیوں کی کاؤنٹر سائیکل ایڈجسٹمنٹ کو تیز کیا جائے، ضروری مالی اخراجات کو یقینی بنایا جائے، کاروباری اداروں کو مشکلات پر قابو پانے میں مدد دی جائے اور غیر سرکاری معیشت کی ترقی کے لئے ایک اچھا ماحول پیدا کرنے  اور  نجی معیشت کے فروغ کے لئے قانون کا نفا ذ   کیا  جائے۔
 اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ل کہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مستحکم کرنے کی کوششوں میں اضافہ کرنا، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی رسائی جیسے اصلاحاتی اقدامات کے فروغ اور نفاذ کو تیز کرنا، اور مارکیٹ کے اصول اور  قانون پر مبنی بین الاقوامی فرسٹ کلاس کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنانا ضروری ہے۔
 اجلاس میں نشاندہی کی گئی  کہ لوگوں کے ذریعہ معاش کی نچلی سطح کو برقرار رکھنا، کالج گریجویٹس، مہاجر مزدوروں، غربت سے نکالے گئے  افراد  اور  صفر روزگار والے  خاندانوں  کے روزگار پر توجہ مرکوز کرنا اور روزگار کی مشکلات سے دوچار گروپوں جیسے بزرگوں، معذوروں اور طویل مدتی بے روزگاروں کی مدد  کے نظام کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ  کم آمدنی والے لوگوں کے لئے امداد  کو مضبوط بنانا ہوگا ۔ خوراک، پانی، بجلی، گرمی اور دیگر اہم سہولیات کی فراہمی اور مستحکم قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے  پوری کوشش کی جانی چاہیے. اناج اور زرعی پیداوار کو یقینی بنانا، کسانوں کی آمدنی میں اضافے پر زور دینا اور قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ضروری ہے