بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے صوبہ زے جیانگ کے شاؤ ای فو ہسپتال کے ڈاکٹر نے ریموٹ روبوٹ سسٹم کے ذریعے کئی ہزار کلومیٹر دور سنکیانگ کے ایک ہسپتال میں مریض کے پتتاشی ہٹانے کا آپریشن کیا۔یہ چین میں فائیو جی کی مدد سے الٹرا ریموٹ روبوٹ کے ذریعے کی جانے والی انسانی جگر اورپتتاشی کی پہلی سرجری ہے اور اس سے اعلی معیاری ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت بھی نمایاں ہوئی ہے۔منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطابق
یاد رہے کہ دو سال قبل چین نے غربت کے خاتمے میں مکمل کامیابیوں کا اعلان کیا تھا ،تاہم دیہات اور شہروں اور مختلف علاقوں میں ترقی کا عدم توازن بدستور موجود ہے۔دیہات اور کم ترقی والے علاقوں میں صنعتوں کی اعلی معیار ی ترقی کو بھرپور فروغ دینے کا کام ابھی جاری ہے ۔صوبہ جیانگ سو کے شہر لیان یون گانگ میں “بیدو نیوی گیشن سسٹم پلس فائیو جی”ٹیکنالوجی پر مبنی بغیر انسان کے فارم کی تعمیر کی جا رہی ہے۔کارکنان آپریشن پلیٹ فارم یا موبائل ایپس کے ذریعے کاشت کاری،بیج بونے ،نگرانی اور فصل کاٹنے سمیت تمام عمل کو خود کار بنا سکتے ہیں اور انسانی لاگت میں پچاس فیصد کی کمی ہو سکتی ہے۔
سنکیانگ کے الٹائی علاقے میں حہ مو نامی ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو سیاحوں سے بھرا رہتا ہے اور سیاحتی موسم میں کبھی کبھار گیسٹ ہاؤس کا ایک کمرہ بھی نہیں مل پاتا ۔ آپ اندازہ بھی نہیں کر سکتے کہ یہ چین کے شمال مغرب میں واقع کتنا چھوٹا سا سرحدی گاؤں ہے۔ لیکن آج کے دور میں یہ ٹیلی مواصلاتی تنصیبات کی تعمیر سے الگ نہیں رہ سکتا ۔گزشتہ دس برسوں میں حہ مو میں ٹیلی مواصلاتی نیٹ ورک 3G سے 4G اور پھر 5G تک پہنچی۔تاحال 5G اور IoT جیسی ٹیکنالوجی کی بدولت یہاں کے رہنے والے ایک موبائل سے ہی اپنے گیسٹ ہاؤس کی انٹرنیٹ پر تشہیر کر سکتے ہیں اور سیاحوں کو سروسز دیتے وقت بھی ایپس کے ذریعے سبزہ زاروں پر اپنی گایوں یا بکریوں کی نگرانی کر سکتے ہیں۔کہا جا سکتا ہے کہ ٹیلی مواصلاتی نیٹ ورٹ کی بہتری سے بڑی تعداد میں نئے کسان زرعی میدان میں آئے اور دیہی زندگی کی ایک نئی تصویر بھی پیش کی گئی۔
طبی و تعلیمی معیار کی متوازن ترقی، لوگوں کی توجہ کا مرکز ، عوامی صحت اور فلاح و بہبود ،آئندہ ترقی کے لیے باصلاحیت افراد کی تربیت سے قریبی تعلق رکھتی ہے۔اس وقت دوردراز علاقوں کے مریض بھی اپنے گھر میں ڈاکٹروں سے تشخیصی مشورہ لے سکتے ہیں،مختلف علاقوں کے ڈاکٹر زآپس میں آسانی سے تجربہ بانٹ سکتے ہیں ،ہسپتالوں کا انتظام نیز سرجری بھی ریموٹ سسٹم سے کی جا سکتی ہےاور تعلیمی شعبے میں گزشتہ روز منعقد ہونے والی عالمی ڈیجیٹل ایجوکیشن کانفرنس نے تعلیم کی ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا ہے۔
سال 2022 میں فعال ہونے والے نیشنل اسمارٹ ایجوکیشن پبلک سروس پلیٹ فارم میں مڈل اور پرائمری اسکول کی تعلیم،پیشہ ورانہ تعلیم،ہائی ایجوکیشن اور کالج کے طلبا کی ملازمت کی خدمات سمیت دیگر خدمات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔وافر تدریسی وسائل اور تعلیمی خدمات کی فراہمی کے ساتھ اس پلیٹ فارم کے یوزر ز دو سو سے زائد ممالک اور علاقوں میں موجود ہیں۔یہاں بھی ہم دیکھ سکتے ہیں کہ طبی خدمات اور تعلیمی ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بے حد اہم کردار ہے۔
چین کی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2022 کے اواخر تک چین میں گیگابٹ صارفین 90 ملین اور 5G صارفین 561 ملین سے تجاوز کر گئے ہیں ۔فی الحال چین میں 110 ” گیگابٹ شہر” ہیں جو تمام شہروں کا ایک تہائی بنتا ہے۔5G بیس اسٹیشنز کی تعداد 2312000 تک پہنچ چکی ہے۔شہروں میں لوگ 5G اور گیگابٹ نیٹ ورک کی مدد سے بغیر کیش زندگی گزارتے ہیں، ٹیلی کمیوٹنگ کرتے ہیں اور انٹرنیٹ پرتعلیم حاصل کرتے ہیں۔
دیہات میں اسمارٹ ایجوکیشن سے لے کر اسمارٹ طبی علاج و معالجے تک، سیروسیاحت سے لے کر مویشی بانی تک،انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی اور بنیادی تنصیبات کی تعمیر نے لوگوں کی پیداواری سرگرمی اور روزمرہ زندگی کے لیے مزید موثر اور آسان حل پیش کیا ہے اور مختلف علاقوں کی متوازن ترقی کے لیے مزید مضبوط بنیاد فراہم کی ہے ۔