راولپنڈی (عکس آن لائن):وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چاروں شریف سیاست سے مائنس ہیں، ن لیگ بزدلوں کا گروہ ہیں،نواز شریف بیماری کا ڈرامہ نہ کرے ، ملک میں آکر سیاست کرے ، اپریل کے بعد حالات ٹھیک ہو جائیں گے اور اپوزیشن شکست کھائے گی، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،
اپوزیشن جتنے مرضی مارچ کر لے کچھ ہونے والا نہیں ، اتوار کو راولپنڈی میں ماں اور بچہ ہسپتال کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا نام احترام سے لیتا ہوں ، تین ماہ حکومت کیلئے بہت اہم ہیں، اپریل کے بعد حالات ٹھیک ہوجائیں گے، اپوزیشن شکست کھائے گی اور حکومت پانچ سال پورے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے، اسلام آباد میں حلقہ بندیاں ہوگئی ہیں اس کے بعد عام انتخابات بھی ہوں گے،عمران خان پانچ سال پورے کریں گے،حکومت کے خلاف باتیں کرنے والے سارے چھانگا مانگا کی پیداوار ہیں،اپوزیشن لیڈر کے بیان کے حوالے سے شیخ رشید احمد نے کہا کہ شہبازشریف عمران خان کے لیےسہانا خواب ہیں، سیاست میں چاروں شریف مائنس ہیں یہ بزدلوں کا گروہ ہے جو پیسہ بنانے کیلئے سیاست کرتے ہیں، لیکن ان کے نصیب میں پیسے بھی نہیں ہیں، سیاست دان دھرتی ماں کے لیے مرتا ہے لیکن یہ باہر بھاگ گئے، دنیا میں ایسا سیاستدان نہیں دیکھا جو ملک سے زیادہ لندن بھاگنے پر محنت کرتاہو ، بیماری کا ڈرامہ کرنے والے حقیقت میں بیمار ہو جاتے ہیں، آئیں ملک میں سیاست کریں مقابلہ کریں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ان ہاﺅس تبدیلی خواب ہے،
اپوزیشن جتنی مرضی کوشش کرے کچھ نہیں ہونے والا، ان کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا،پہلے کہا تھا کہ فنانس بل پاس ہوگا اور ان کے ممبران کم ہوگئے، ان سے کہتا ہوں کہ عدم اعتماد لائیں پھر ممبران مزید کم ہوں گے۔ اپوزیشن کہتی ہے کہ 23 مارچ کو عوام کا سمندر ہوگا، ان سے کہتا ہوں کہ ان کے ساتھ آنے والے لوگوں سے زیادہ 23 مارچ کی پریڈ میں لوگ شریک ہوں گے،اپوزیشن کی طرف سے کوئی ٹف ٹائم نظر نہیں آ رہا ، وزرات داخلہ راستے کھلے رکھے گی قانون ہاتھ میں نہیں لیں گے تو راستے کھلے رہیں گے، تاہم اپوزیشن کو کووڈ۔19کا بھی خیال رکھنا اور قانون کا احترام کرنا چاہئے، ان سے کہتا ہوں کہ دو مارچ کرنے بعد ایک اور مارچ بھی کرلیں کچھ نہیں ہوگا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس 1958 سے لیکر 23 ویں مرتبہ گئے، ہر اگلی مرتبہ آئی ایم ایف سخت ہوتا ہے،
سانحہ مری کے حوالے سے وزیرداخلہ نے کہا کہ مری میں صرف جانیں بچانے گیا، اگر میں مری جاکر توجہ نہ دیتا تو وہاں پر23 کی بجائے40 لوگ جاں بحق ہو جاتے، اللہ نے یہ کام مجھ سے لیا اور میں نے مری جاکر وزیراعظم کی منظوری سے فوج رینجرز کو بلا کر مری میں استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر مری میں جانے پر پابندی نہ لگاتے اور وہاں سے 7سو گاڑیاں نیچے نہ اتارتے تو اموات کی تعداد اس سے زیادہ ہو جاتی، مری میں انسانی ہمدردی کے تحت گیا تھا ، مری پر توجہ نہ دیتا تو زیادہ لوگ جاں بحق ہوتے اور یہ اور لوگ ہوتے ہیں جنہیں یہ مری اور چھانگا مانگا لے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی نالہ لئی منصوبہ منظور ہو چکا ہے ، ہماری سیاست لوگوں کی فلاح کیلئے ہے نقصان پہنچانے کیلئے نہیں، ہسپتال کی تعمیر کی رفتار سے مطمئن نہیں ہوں اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔