لاہور (عکس آن لائن) استحکام پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے 20سے 25ہزار نوجوانوں کو ماہانہ تنخواہ پر پروپیگنڈا کے لیے رکھا، میں اس کا چشم دید گواہ ہوں، مجھے ان کے ایجنڈے کا بخوبی علم تھا، اسی لیے عہدے سے ہٹایا گیا تھا ۔رہنما استحکام پاکستان پارٹی فیاض الحسن چوہان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سکینڈل کا چشم دید گواہ ہوں، میری موجودگی میں پی ٹی آئی نے بھرتیاں کیں ۔
فیاض چوہان نے خود کو تمام معاملات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چار افراد نے پورے سسٹم کو یرغمال بنارکھا تھا، جبران الیاس، ارسلان خالد اور اظہر مشوانی لاکھوں روپے کما رہے تھے، مجھے ان کے ایجنڈا کا بخوبی علم تھا، اسی لیے عہدے سے ہٹایا گیا۔رہنما استحکام پارٹی نے کہا کہ 20سے 25 ہزار نوجوانوں کو ماہانہ تنخواہ پر پروپیگنڈا کے لیے رکھا گیا، اور اس پروپیگنڈے میں ملک دشمن عناصر بھی شامل تھے۔
پی ٹی اے میرے انڈر نہیں تھا، وفاق کے ماتحت تھا اور اس وقت کے وفاقی وزیراطلاعات ایک نمبر کے دونمبر آدمی تھے، جو کام وفاقی اداروں کو کرنا چاہیے تھا وہ انہوں نے نہیں کیا۔فیاض چوہان نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ فوج کے حق میں بات کی، فوج سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، ہماری جنگ صرف پی ڈی ایم سے ہے، میں 5ماہ سے پی ٹی آئی کی سازشیں بے نقاب کر رہا ہوں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سازشی عناصر کو گرفتار کیا جائے۔