پی سی بی

پی سی بی ہال آف فیم میں شمولیت پرظہیر عباس، وسیم اکرم اور وقار یونس کا خوشی کا اظہار

لاہور(عکس آن لائن)لیجنڈری کرکٹرز ظہیر عباس، وسیم اکرم اور وقار یونس نے پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان تین سابق کھلاڑیوں کے علاوہ عمران خان ،جاوید میانداد اور حنیف محمد بھی پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہیں۔ پی سی بی نے ابتدائی طور پر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل تمام چھ پاکستانی کرکٹرز کو پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بنایا ہے۔رواں برس سمیت اب ہر سال مزید تین شخصیات اس فہرست میں شامل ہوتی رہیں گی۔ پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی نئی شخصیات کا اعلان ہر سال 16 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ یہ وہی تاریخ ہے جب 1952 ء میں پاکستان نے پہلی مرتبہ کوئی ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ انٹرنیشنل کرکٹ سے کم از کم پانچ سال قبل ریٹائرہونے والے کرکٹر پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننے کے اہل ہوں گے۔ظہیر عباس نے کہاکہ 78 ٹیسٹ میچوں میں 5062 رنز بنانے والے ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننا ان کے لیے مسرت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ادارے کی طرف سے ملنے والے ایسے اعزازات کسی بھی اسپورٹس مین کی محنت کا ثمر ہوتے ہیں۔

ظہیر عباس نے کہا کہ ان اعزازات سینہ صرف نوجوان کھلاڑیوں میں ملک کی نمائندگی کا جذبہ بڑھے گا بلکہ وہ محنت کو بھی اپنا شعار بنائیں گے۔104 ٹیسٹ میچوں میں 414 وکٹیں اور 356 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 502 وکٹیں حاصل کرنے والے لیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننا ان کے لیے قابل فخر لمحہ ہے، فی الحال پی سی بی نیآئی سی سی ہال آف فیم میں شامل چھ پاکستانی کرکٹرز کوپی سی بی ہال آف فیم میں شامل کیا ہے، انہیں امید ہے کہ ہر سال مزید مایہ ناز پاکستانی کرکٹرز اس فہرست کا حصہ بنتے چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس اقدام کے آغاز پر پی سی بی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، ایسے اقدامات سے نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔پاکستان کی جانب سے 87 ٹیسٹ میچوں میں 373 وکٹیں حاصل کرنے والے وقار یونس نے ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ میں 262 میچز میں 416 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننے پر وہ بہت خوش ہیں۔ وقار یونس کا کہنا ہے کہ بطور کھلاڑی، کپتان، کوچ اور کمنٹیٹر وہ اپنی زندگی کے 30 سال اسی کھیل کے نام کرچکے ہیں ، خوشی ہے کہ آج اسی کھیل کی وجہ سے انہیں ایک اور اعزاز سے نوازا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے دنیا ئے کرکٹ کے مختلف میدانوں پر باؤلنگ کرنے پر انہیں فخر ہے ، یہ اعزازات نوجوانوں میں کرکٹ کا شوق اور جذبہ بڑھائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں