کراچی(عکس آن لائن)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین اور سابق سٹی ناظم سید مصطفی کمال نے شہر قائد میں ہونے والی مردم شماری کے خلاف10جنوری کوپاکستان ہائوس سے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ،کراچی کی گنتی صحیح کرانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے،مردم شماری پر کراچی سے زیادتی پر احتجاج کریں گے، لاہور کی آبادی بڑھ رہی ہے لیکن کراچی کی آبادی کو کم کر دیا گیا، ایم کیو ایم کے پاس7 سیٹیں ہیں،جس سے وہ حکومت کو گراسکتی ہے مگر اس نے فراڈ مردم شماری تسلیم کرلی ہے،ایم کیو ایم اپنے لیڈر تو ڈرائی کلین کرا رہی ہے لیکن کارکنوں کو نہیں کر رہی، پی ٹی آئی حکومت ایک کام بھی ٹھیک نہیں کر رہی۔
اتوارکو پی ایس پی کے مرکز پاکستان ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت کراچی کی صحیح آبادی گننے کو تیار نہیں ہے مگر ہم مردم شماری میں کراچی کی گنتی کو صحیح کرانے کے لئے ہر حد تک جائیں گے، مردم شماری کے معاملے پر پی ایس پی کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی، پہلے اسٹیج پر دس جنوری کو احتجاجی ریلی نکال رہے ہیں، جس کا آغاز دن دو بجے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے الٹی میٹم دیا حکومت کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی، دس جنوری کو پاکستان ہائوس سے پریس کلب تک عوامی ریلی نکالیں گے ، ریلی کی شکل میں پریس کلب جائیں گے جو جلسے میں تبدیل ہوگی، گورنر ہائوس سے کھڑے ہو کرپاکستانی حکومتوں کو آواز لگائیں گے کہ کراچی کی مردم شماری پر سودے بازی نہیں کرنا۔ مردم شماری پر کراچی سے زیادتی پر احتجاج کریں گے،
لاہور کی آبادی بڑھ رہی ہے لیکن کراچی کی آبادی کو کم کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ سنا تھا کہ گورنر ہائوس لوگوں کیلئے تفریح کی جگہ بنے گا جو ابھی تک نہیں بنا۔انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ عوام دس جنوری کو اس احتجاجی ریلی اور جلسے میں شامل ہوں۔مصطفی کمال نے کہاکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آن ریکارڈ کہہ چکے کراچی کی آبادی تین کروڑ سے زائدہے، ہمیں پتہ ہے کہ اس شہر میں ٹرانسپورٹ، اسپتالوں اور اسکولزکی کتنی ضرورت ہے، اس شہر کا میئر رہ چکا ہوں یہاں کا چپہ چپہ جانتا ہوں۔ شہری سہولتیں مردم شماری کی بنیاد پر فراہم کرنا ہوتی ہیں، مردم شماری کا 5 فیصد آڈٹ کرا کر ڈیٹا کو حتمی شکل دی جاتی ہے۔اس موقع پر چیئرمین پی ایس پی نے ایک بار پھر متحدہ پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے ارکان اختلافی نوٹ لکھ کر اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں۔ مردم شماری کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کو بھی برابر کا ذمہ دار سمجھتے ہیں، ایم کیو ایم کے پاس طاقت ہے وہ حکومت کو گراسکتی ہے،مگر یہ آج بھی حکومت کا حصہ ہے،
ایم کیو ایم آج بولے کہ ہم حکومت سے الگ ہورہے ہیں ، جس دن ایم کیوایم حکومت سے باہر آجائے نیب ان کو اندر کردیگی ۔مصطفی کمال نے کہاکہ پی ایس پی نے ایک بار بھی نہیں کہا ہم فرشتوں پر تبلیغ کرنے آئے ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ ہم نے بار بار کہا کہ اپنے گندوں کی لسٹ دے دو، مگر آج تک نہیں دی گئی، ہمارے پاس جو آتا ہے وہ گندا ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ پروپیگنڈا کیا کہ پی ایس پی کے پاس ڈرائی کلین ہے، ہمارے پاس آیا ہوا ہر بندہ ڈرائی کلین ہے مگر ان کے رہنما بھی ڈرائی کلین ہو رہے ہیں۔سربراہ پاک سر زمین پارٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنے لیڈر تو ڈرائی کلین کرا رہی ہے لیکن کارکنوں کو نہیں کر رہی۔
مصطفی کمال نے کہاکہ وفاقی حکومت نے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں بلدیاتی سسٹم ختم کر رکھا ہے، چیف جسٹس نے آن ریکارڈ کہا کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ جمہوریت کی پہلی سیڑھی بلدیاتی نظام ہے، عمران خان سے بہت مایوس ہیں، پی ٹی آئی کے وزیرِ اعلی نے 56 ہزار کونسلروں کو نکال دیا۔چیئرمین پی ایس پی نے کہاکہ مسلم لیگ نون اپنے 56 ہزار کونسلرز کے نکالے جانے پر بات نہیں کرتی، 56 ہزار کونسلروں کو نکالا گیا لیکن نواز شریف نے نہیں کہا کہ انہیں کیوں نکالا؟۔
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے جمہوری حکومتوں نے آج تک بلدیاتی نظام نہیں دیا، جب تک پی ٹی آئی حکومت نہیں تھی یہ کہتے تھے کہ بلدیاتی نظام واحدحل ہے،پی ٹی آئی حکومت اسوقت کوئی ایک کام ٹھیک نہیں کررہی ، وزیر بننے کیلئے آئین کی بات کرتے ہیں مگر آئین پر عمل کرنے کو تیار نہیں۔مصطفی کمال نے کہاکہ پی ایس پی انقلاب لیکر آئے گی، کراچی سے کشمور تک تباہی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔