سینیٹر پلوشہ خان

پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے خوف سے ہمارے خلاف مہم چلائی جارہی ہے،پلوشہ خان

اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنماء سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے خوف سے ہمارے خلاف مہم چلائی جارہی ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو یوسف رضا گیلانی نے کونسلر منتخب کروایا تھا ، پیپلز پارٹی نے ان کو سازشوں کی وجہ پارٹی سے نکالا تھا ان کے ہاتھ میں وزیراعظم بننے کی لکیر ہی نہیں تو ہم اس میں کیا کر سکتے ہیں آپ نے کلبوشن کیلئے سفارت کاری اور سہولت کاری کا کردار ادا کیا،ہم نہ آپ کے مرید اور نہ ہی آپ کو ہیر مانتے ہیں ،یہ امریکہ کے قدموں میں گرے لیکن انہوں نے ان ایک کال تک نہیں کی ڈپلومیسی اور چاپلوسی میں بہت فرق ہے،پیپلز پارٹی اپنے نیوکلیئر اثاثوں کی حفاظت کرے گی،27 فروری کا لانگ مارچ حکومت خلاف آخری کیل ثابت ہو گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا پیپلز پارٹی کے چیف میڈیا کوآرڈینیٹر نزیر ڈھوکی بھی ان کے ہمراہ تھے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف مذموم ایجنڈے کے تحت لانگ مارچ کے خوف سے ایک مہم چلائی جا رہی ہے، تاثر دیا جا رہا ہے کہ پیپلزپارٹی ڈیل کر رہی ہے، ایک سروے لایا گیا ہے جس میں پیپلز پارٹی کے خلاف بھونڈی کوشش کی گئی ہے بتایا جائے کہ کتنے لوگوں سے سوالات پوچھے گئے اور بتایا جائے کہ اس سروے کی فنڈنگ کہاں سے ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ کل شاہ محمود قریشی نے ایوان میں پالیسی بیان کی آڑ میں تقریر کی وزیر خارجہ نے اپنی وزارت کی کارکردگی بتانے کی بجائے بد زبانی کی اور اپنی محرومیوں کا تذکرہ کیا ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ کیا وجوہات تھیں کہ کشمیر ہاتھ سے نکل کر مودی کے پاس چلا گیا حکومت نے کشمیریوں کا کیا مقدمہ لڑا ہے سی پیک منصوبہ کیوں زمین بوس ہوا ہے ،دوست ممالک ہم سے کیوں ناراض ہیں ہماری قرار داد پر دوست ممالک نے کیوں ہمارا ساتھ نہیں دیا آپ نے پاکستان کا مقدمہ لڑنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر کیا اقدامات کئے ،آپ امریکا کے قدموں میں گرے لیکن انہوں نے ایک فون کال تک نہیں کی،وزیر خارجہ نے کلبھوشن کے لئے سفارتکار اور سہولتکاری کی،قریشی صاحب نہ ہم آپ کے مرید ہیں نہ ہم آپ کو پیر مانتے ہیں اور نہ ہی آپ کے مزارے ہیں آپ نے ان پر حملہ کیا جس کی وجہ سے آپ کونسلر بنے تھے، پیپلزپارٹی سے سازشوں کے الزامات پر آپ کو نکالا گیا، ڈپلومیسی اور چاپلوسی میں بہت فرق ہے،شاہ محمود قریشی کو عمران خان نے استعمال کیا کل تقریر سے لگا کہ وہ اپنا سی وی نواز شریف کو پیش کر رہے ہیں۔

پلوشہ خان نے کہا کہ یہ اب شاہ محمود قریشی عمران خان کی پیٹھ میں بھی چھرا گھونپیں گے ہم ذاتیات پر نہیں ان کی سیاست پر بات کریں گے ہم قبروں کی کمائی نہیں کھاتے اس کا جواب ضرور ملے گا انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لیکر ہی نہیں تو ہم کیا کریں انہوں نے کہا کہ روزمرہ کی اشیاء خوردونوش میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء کی قیمتیں بڑھا دی گئیں یہ ان کی سیاہ کاریوں کا نتیجہ ہے پلوشہ خان نے کہا کہ سٹیٹ بینک بل بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا ان کی نظر ہمارے نیو کلیئر اثاثوں پر ہے تاہم ہم ان کی حفاظت کریں گے 27 فروری کے لانگ مارچ میں ایسی سازشوں کا پردہ چاک ہو گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پر ہونے تنقید پر ہمیں کوئی غصہ نہیں تنقید اور تذلیل میں بہت فرق ہے ذاتیات کا جواب ضرور ملے گا چیئرمین سینیٹ کو یوسف رضا گیلانی کو جواب دینے کا موقع دینا چاہیے تھا پارٹی اور اتحادیوں کا اعتماد گیلانی کے ساتھ ہے عمران خان کے بیان کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان ہم سب کی جان ومال کے لیے واقع ہی بہت خطرناک ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں