ریسکیو آفس

پیرمحل خطیررقم کی لاگت سے تعمیر ہونے والا ریسکیو آفس تاحال افتتاح کا منتظر

پیرمحل(نمائندہ عکس آن لائن)خطیررقم کی لاگت سے تعمیر ہونے والا ریسکیو آفس تاحال افتتاح کا منتظر،عمارت بھوت بنگلے کا منظر پیش کرنے لگی۔سابق دور حکومت میں تحصیل پیرمحل کے لوگوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر کمالیہ روڈ پر 1کروڑ 26لاکھ روپے کی لاگت سے ریسکیو آفس کی بلڈنگ تعمیر کی گئی مگر مذکورہ بلڈنگ کی تعمیر کو مکمل ہوئے کئی ماہ کا عرصہ گزر چکا پھر بھی یہ آفس شہریوں کے لئے فنکشنل نہیں ہوسکا۔

تحصیل میں پیش آنے والے ناگہانی واقعات کے پیش نظر ریسکیو ٹیم کو 40کلومیٹر کی مسافت طے کرکے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے پیرمحل آنا پڑتا ہے۔فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے شہری اپنے کروڑوں روپے کے مال وزر سے محروم ہونے کیساتھ حادثات کی صورت میں ریسکیوٹیم پہنچتے پہنچتے قیمتی انسانی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔بدقسمتی سے تحصیل کا درجہ رکھنے والے شہر کو فائر بریگیڈ جیسی سہولت بھی ابھی تک میسر نہیں آسکی۔

ایک سروے کے دوران شہریوں نے بتایا کہ سابقہ دورحکومت میں سا بق رکن قومی اسمبلی چوہدری اسدالرحمن کی کاوشوں سے منظور ہونیوالا ریسکیو آفس مکمل ہوچکا ہے مگر عوامی مشکلات کے باوجود ابھی تک فنکشنل نہ ہونا حیران کن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور حلقہ سے منتخب اراکین اسمبلی سے پرزور مطالبہ ہے کہ پیرمحل میں ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو آفس کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کرتے ہوئے فی الفور فنکشنل کروایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں