اسلام آباد(عکس آن لائن) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک کے کورونا سے متاثرہ اضلاع میں پہلی سے آٹھویں تک کلاسز 28 اپریل اور 9 ویں سے 12 ویں تک کلاسز 18 اپریل تک بند رہیں گی، نویں سے بارہویں تک کلاسز 19 اپریل سے کھل جائیں گی اور طلبا سخت ایس او پیز کے ساتھ اسکول آئیں گے اور امتحانات کی تیاری کریں گے، متاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیز بھی بند رہیں گی اور آن لائن کلاسیں جاری رہیں گی، جو اضلاع متاثر نہیں ہیں وہاں جامعات کھلی رہیں گی، نویں سے بارہویں جماعت تک کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اے اور او لیول کے امتحانات مکمل ایس او پیز کے ساتھ ہوں گے، ان کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا ہر ضلع کورونا وائرس سے زیادہ متاثر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں کلاس ایک سے 8 تک کلاسز 28 اپریل تک کے لیے نہیں ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘صوبے اس حوالے سے فیصلہ کریں گے کہ کونسے ضلع متاثرہ ہیں اور کہاں یہ لاگو ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید مشاورت 28 اپریل کو ہوگی جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ عید سے پہلے چند کلاسز ہونی چاہیے یا نہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کو 19 اپریل سے متاثرہ اضلاع سمیت ہر جگہ آنے کی اجات ہوگی تاکہ وہ امتحانات کی تیاری کرسکیں۔ یونیورسٹیز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیز بند رہیں گی اور وہاں آن لائن کلاسز ہوں گی تاہم جو علاقے متاثرہ نہیں وہ معمول کے مطابق اپنا کام کرتے رہیں گے۔
امتحانات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نویں سے بارہویں جماعت تک کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امتحانات کی تاریخ اس لیے بڑھائی گئی ہے تاکہ کورونا کے حالات اس وقت تک تھوڑے بہتر ہوجائیں تاہم امتحانات کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیز سے بھی درخواست کی ہے کہ وہاں داخلوں کو آگے بڑھایا جائے کیونکہ جب امتحانات دیر سے ہوں گے تو ان کے نتائج بھی دیر سے آئیں گے اور پھر یونیورسٹی میں داخلوں کے لیے مزید وقت چاہیے ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے 85 ہزار بچے او اور اے لیول کے امتحانات دیں گے جس کے حوالے سے تمام صوبائی وزرا نے ان کو جاری رکھنے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کیمبرج کی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ تمام ایس او پیز پر عمل درآمد کروائیں گے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کئی لوگ کہہ رہے ہیں کہ خطے کے دیگر ممالک میں امتحانات نہیں ہورہے یہ درست نہیں، بنگلہ دیش کے علاوہ تمام ممالک میں امتحانات ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بچے امتحانات کی تیاری کریں، امتحانات دینے ضروری ہیں اور یہ لازمی ہوں گے اور ایس او پیز کے مطابق ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں صرف بچوں کی بہتری ہے، کوشش ہے کہ بچوں کے اسکول جلد از جلد کھول دیں کیونکہ ان کی تعلیم کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔