لاہور (عکس آن لائن ) پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز اس حکومت کی بوکھلاہٹ سب نے دیکھ لی ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الگ الگ قانون ہے۔
انسداددہشتگردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا، کسی اور جگہ ایسا تشدد نہیں کیا گیا جو پنجاب میں کیا گیا، مجھے 6گھنٹے تک بٹھا کر رکھا، کوئی تشدد نہیں کیاگیا، میں نے کہا کہ میں ایم این اے ہوں، بغیر سپیکر کی اجازت مجھے گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، کوئی ایک کانسٹیبل بھی زخمی نہیں ہوا، میرے ڈرائیور پر پولیس وردی پھاڑنے کا پرچہ دیاگیا، شاہدرہ میں بھی پرچہ کاٹ کر لوگوں کو پابند سلاسل کیاگیا، اگر سڑکیں بلاک ہوئیں تو کوئی فوٹیج دکھا دیں۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ جعلی اور فارم 47 کی جبری مسلط حکومت ہے، یہ آئین و قانون کو نہیں مانتے۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہم عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے اور جب تک ہمیں ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج کرتے رہیں گے، ہم دیکھیں گے کہ یہ حکومت کس طرح چلتی ہے۔
لطیف کھوسہ کا یہ بھی کہناتھا کہ میں ان کے خلاف اغوا کا پرچہ بھی کرواوں گا، پولیس بتائے کہ کس کے کہنے پر ہمارے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 9 مئی سے لے کر 8 فروری تک کے معاملات کے لیے ایک کمیشن قائم کیا جائے، عوام نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ہی عوام کا لیڈر ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف ریلی کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ، سلمان اکرم راجہ اور رکن پنجاب اسمبلی حافظ فرحت عباس کو گرفتار کیا گیا تھا۔