پشاور (عکس آن لائن)خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کردی۔
مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ خیبرپختونخوا کے مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہ لینا بدنیتی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لیا جائے تاکہ سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈال سکے، مزید استدعا کی گئی ہے کہ حلف نہ لینے کی صورت میں سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ بھی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ کرچکی ہے، مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کا نوٹیفیکشن جاری کیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے خواتین کے لیے 20 مخصوص نشستیں اور تین اقلیتی نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد 7 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روکنے کے حکم میں 13 مارچ تک توسیع کردی تھی۔
14 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔22 مارچ کو پیپلزپارٹی کی خواتین امیدواروں کی جانب سے دائر درخواست پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے فریقین کو ابتدائی نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 دن میں جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 26 مارچ تک ملتوی کر دی تھی۔