لاہور(عکس آن لائن) لاہورہائیکورٹ نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں طلبہ کے داخلوں کے لئے 20 مئی حتمی تاریخ مقرر کردی ۔جسٹس عائشہ اے ملک نے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کے متعلق درخواستوں پر عبوری حکم جاری کیا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ 20 مئی کے بعد پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں کسی طالب علم کا داخلہ نہیں ہوگا،اہل طلبہ حتمی تاریخ سے قبل اپنی فیسوں سمیت تمام واجبات میڈیکل کالجز کوجمع کروائیں ۔پرائیویٹ میڈیکل کالجز فیسوں کی وصولی کے بعد داخلوں کو حتمی شکل دیں،عبوری حکم میں مزید کہاگیا ہے کہ میڈیکل کالجز کی فیس وصولی کے بعد یو ایچ ایس داخلوں کے متعلق حتمی فہرست مرتب کرے ۔مزید طلبہ کیفریق بننے کی 35 سے زائد متفرق درخواستیں نمٹادی گئیں،عدالت نے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی فریق بننے کی متفرق درخواست خارج کردی۔
عدالت نے طلبہ کی جانب سے فریق بننے کی متفرق درخواستوں پر علیجدہ علیجدہ وکلا کو تفصیل سے سنا۔ عدالت نے درخواستوں پر مزید کارروائی کے لئے سماعت 18 مئی تک ملتوی کردی ہے،اس کیس میں طلبہ نے یو ایچ ایس کی 19فروری 2020کی داخلہ پالیسی کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کررکھا ہے۔اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فہرستیں تین روز میں از سر نو فہرستیں مرتب کرنے اور پرائیویٹ میڈیکل کالجز کا میرٹ اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
اس وقت بھی جسٹس عائشہ اے ملک نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے طلبہ کی درخواستوں پر عبوری حکم جاری کیا تھا۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں 3327 سٹیں تھیں اور 2501 طلبہ کو میرٹ پر داخلہ دیا گیا جبکہ ایک سو چھبیس میڈیکل کالجز کے طلبہ کو ان کی مرضی کے برعکس داخلے دئیے گئے۔ عدالتی حکم کے مطابق داخلوں کے لیے از سر نو فہرستیں بنائیں اور میرٹ پر ہورا نہ اترنے والے ایم بی بی ایس کے سات سو سترہ اور بی ڈی ایس کے 178 طلبہ فہرست سے نکال دئیے۔