لاہور ( عکس آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان کے سکھ برادری سے وعدے کو پورا کر دیا ہے ، کرتار پور راہداری کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں اور دربار پورے ہفتے صبح سے شام تک کھلا رہے گا جبکہ راہدای کی کوئی فیس نہیں ہے، صرف20 ڈالر سروس چارجز کے وصو ل کیئے جا ئیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو کرتار پور راہداری فعال کرنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے واہگہ بارڈر پر ملاقات کے دوران ایک شعر کہا تھا کہ” ایک شجر محبت کا اب لگایا جائے، جس کے ہمسائے کے آنگن میں بھی سایہ جائے “ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ وزیر اعظم کرتار پور راہداری کا افتتاح 9نومبر کو کریں گے ،آج ایک خوشی کا دن ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے وعدے کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور کوریڈور معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کے سکھ برادری سے کئے گئے وعدہ کو عملی جامہ پہنادیا گیا ہے،
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ میں اس معاہدے اور کوریڈور کے کام کرنے والے تمام پاکستانی اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جبکہ بھارت کی جانب سے معاہدے پر جوائنٹ سیکریٹری مسٹر داس نے دستخط کئے، ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ سکھ یاتری ہفتے کے ساتوں دن کرتار پور دربار صاحب آ سکیں گے جبکہ گوردوارہ صبح سے شام تک کھلا رہے گا، اگر کوئی مسائل پیدا ہوا تو جلد بند کرنے کا دیکھا جائے گا جبکہ اس حوالے سے فیس نہیں ہے ،20 ڈالر صرف سروس چارجز کی مد میں لئے جائیں گے ،انہوں نے کہا کہ کرتار پور میں دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ تعمیر کیا گیا ہے ،سکھ یاتریوں کا پہلا گروپ9 نومبر کو راہداری کے ذریعے کرتار پور آئے گا اس موقع پر ڈاکٹر فیصل سے سوال کیا گیا کہ اگر بھارت سے راہداری کے ذریعے دہشتگرد کے آنے کے حوالے سے کہا کہ اقدامات کئے گئے ہیں اس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم امن کی راہداری پر کھڑے ہیں اور اسموقع پر کوئی دہشتگری یا خطرے کی بات نہیں کرتے لیکن خفیہ ایجنسیاں اور سیکورٹی ادارے موجود ہوں گے ،ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے ہمارے موقف میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔