کراچی (عکس آن لائن) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیش تر مسابقتی ممالک نے بڑی حد تک معاشی نمو کے انجن کے طور پر برآمدات پر انحصار کیا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے فرمز اینڈ گروتھ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کے مسابقتی ممالک نے بڑی حد تک برآمدات پر انحصار کیا ہے، 25 فی صد سر فہرست ابھرتی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک نے 2001 کے بعد سے اوسطا 7 فی صد شرح سے ترقی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اوسط شرح نمو کو حاصل کرنے کی خاطر پاکستان کو برآمدات میں خاصا اضافہ کرنا ہوگا، شرح مبادلہ کی اوور ویلیوایشن کا مسئلہ حل کرنے سے ملکی برآمدات بڑھانے میں مدد ملی ہے، لیکن برآمدات میں بہتری کے لیے شرح مبادلہ کے علاوہ ساختی اصلاحات بھی درکار ہیں۔2004 اور 2007 کے دوران پاکستان کی برآمدی ساخت کا تقابل کرتے ہوئے ڈاکٹر باقر نے بتایا کہ پاکستان کی برآمدات بڑی حد تک چند شعبوں میں مرتکز رہی ہیں، پاکستان کی برآمدات میں کمی 2012 سے آنا شروع ہوئی۔کچھ کام یاب برآمدی ممالک کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی روایتی اجناس سے ہٹ کر دیکھنے کی ضرورت ہے، انھوں نے برآمدات کو متنوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔