فیصل آباد (عکس آن لائن) ممتاز ماہر طب و ذیابیطس سپیشلسٹ ڈاکٹر ذوالفقار علی نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں 199 ملین افر ا د شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ 2040 ء تک ان کی تعداد دو گنا ہو جائیگی نیز پاکستان میں ہر چوتھا شخص ذیابیطس کا مریض ہے لہٰذا اس کے بار ے میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے ایک حالیہ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی 26 فیصد آبادی شوگر کے مرض میں مبتلا ہے جن میں 19 فیصد لوگوں کو پہلے سے اس بیماری کا علم تھا تاہم 7 فیصد کو سروے کے دوران اس بیماری کا علم ہوا۔
انہوں نے ذیابیطس کو تمام بیماریوں کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا آسان ترین علاج بلا ناغہ سیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کو شوگر ہے انہیں ا پنی آنکھوں کے علاوہ دوسرے ٹیسٹ بھی مسلسل کرانے چا ہئیں تا کہ اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی بیماریوں کا بر وقت علاج کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام فطری اور عملی ضابطہ حیات ہے جس پر عمل کرکے ہم نہ صرف اپنے آپ کو بلکہ معاشرے کو بھی صحت مند اور توانا بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عشاء کے بعد کھانا مکروہ ہے اور یہی بات آج کی جدید سائنس ہمیں بتا رہی ہے کہ رات کو دیر سے کھانا کھانا بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے حضرت محمدؐ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہ زیادہ تر پیدل سفر کرتے اور بسیار خوری نہیں کرتے تھے لہٰذا ہمیں ان کی سنت پر عمل کرنا ہوگا تا کہ ہم وباء کی شکل میں پھیلنے والی دور حاضر کی بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف سادہ طرز زندگی اور سادہ خوراک کے ذریعے خود کو بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔