بیجنگ(عکس آن لائن)چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپیرل (سی ٹی) کے اعداد و شمار کے مطابق 2023ء میں چین کی جانب سے پاکستان سے کاٹن یارن کی درآمد 69 کروڑ 56 لاکھ 22 ہزار 837 ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی جو 2023ء کے دوران 46.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیاکہ توانائی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے، بجلی اور گیس کی فراہمی میں تعطل کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد ٹیکسٹائل فیکٹریوں نے پیداوار بند کردی ہے اور پیداواری صلاحیت میں کمی سے انٹرمیڈیٹس کی طلب متاثر ہوئی ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دوسری سہ ماہی کے بعد ملکی اور غیر ملکی کاٹن یارن کی قیمتوں میں بڑے فرق کی وجہ سے درآمد کنندگان کے آرڈر کے ارادوں میں اضافہ جاری رہا جس کے نتیجے میں درآمد شدہ دھاگے کی حالیہ آمد ہوئی جس سے درآمدات میں اضافہ ہوا۔
ان میں بھارت، پاکستان اور ازبکستان نے گزشتہ دسمبر میں چین کو کاٹن یارن کی برآمدات میں بالترتیب 243.2 فیصد، 351.1 فیصد اور 867.1 فیصد اضافہ کیا۔ اور پورے سال کے دوران چین کی سوتی دھاگے کی درآمدات میں پاکستان سے سوتی دھاگے کا حصہ 15.8 فیصد رہا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق عوامی جمہوریہ چین (جی اے سی سی) کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں یارن کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 19.68 ارب ڈالر رہی جو سال بہ سال 2.9 فیصد کم ہے۔
ان میں برآمدات 13.7 ارب ڈالر رہیں جو سال بہ سال 8.6 فیصد کم ہیں۔ درآمدات 5.98 ارب ڈالر رہیں جو سال بہ سال 13.2 فیصد زیادہ ہیں اور درآمدات 2.043 ملین ٹن رہی جو سال بہ سال 32.6 فیصد زیادہ ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دنیا بھر سے درآمد شدہ یارن میں کاٹن یارن سب سے اہم زمرے میں شامل ہیں، جو یارن کی درآمدات کا 70 فیصد اور ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی درآمدات کا 24 فیصد ہے۔
چین میں درآمد شدہ کپاس اور کاٹن یارن کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جنوری تا دسمبر 2023ئ کے دوران کاٹن یارن کی مجموعی درآمد1.687 ملین ٹن تک پہنچ گئی جو سال بہ سال 43.4 فیصد اضافہ ہے۔