عالمی بینک

پاکستان کی شرح نمو بھی مزید کم ہو کر 2.4 فیصد تک ہو سکتی ہے،شرح نمو میں بھارت بنگلہ دیش اور نیپال سے بھی نیچے چلا گیا

نئی دہلی(عکس آن لائن) عالمی بینک نے خد شہ ظا ہر کیا ہے کہ پاکستان کی شرح نمو بھی مزید کم ہو کر 2.4 فیصد تک ہو سکتی ہے،شرح نمو میں بھارت بنگلہ دیش اور نیپال سے بھی نیچے چلا گیا،رواں برس مجموعی طور پر جنوبی ایشیا میں شرح ترقی میں سست روی کا امکان ہے، عا لمی بینک کی جا نب سے جا ری ہو نے والی رپو رٹ میں بتا یا گیا ہے کہ پاکستان کی شرح نمو مزید کم ہو کر 2.4 فیصد تک ہو سکتی ہے، بھارت کی شرح نمو 6.9 فیصد سے گر کر 6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ بنگلہ دیش میں شرح نمو 8.1 تک رہنے کا امکان ہے اور نیپال میں شرح ترقی 6.5 فیصد تک ہوسکتی ہے، عالمی بینک نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ہندوستان کی شرح نمو کافی کم ہونے جا رہی ہے۔

عالمی بینک کا خیال ہے کہ ہندوستان کی شرح نمو 6 فیصد تک گر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ سال 2018-19 میں ہندوستان کی شرح نمو 6.9 فیصد تھی۔بق عالمی بینک نے کہا ہے کہ ہندوستان کی ترقی کی شرح مسلسل دوسرے سال کم ہوئی ہے۔ یہ 2017-18 میں 7.2 فیصد تھی جو 2018-19 میں کم ہوکر 6.8 فیصد ہو گئی۔۔

ساتھ ایشیا اکنامک فوکس کے تازہ ترین ایڈیشن میں عالمی بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ سال 2021 میں ہندوستان 6.9 فیصد کی شرح نمو کو دوبارہ بازیافت کرسکتا ہے۔قبل ازیں، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی 2019 کے اقتصادی میدان پر ہندوستان کو جھٹکا دیا تھا۔ جب موڈیز نے ہندوستان کی جی ڈی پی نمو کو کم کر دیا ۔ موڈیز کے مطابق، ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

ساتھ ایشین وائر کے مطابق موڈیز نے پہلے توقع ظاہر کی تھی کہ ہندوستان کی معیشت 6.8 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی لیکن بعد میں موڈیز کے جی ڈی پی کی شرح نمو کے اضافے کے تخمینے کو 0.6 فیصد کم کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی 2020 کے لئے جی ڈی پی کی شرح نمو کے تخمینہ کو بھی 7.30 سے کم کر کے 6.7 فیصد کر دی۔موڈیز کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ معیشت میں سست روی نے ایشیائی برآمدات کو بری طرح متاثر کیا ہے اور غیر یقینی کاروباری ماحول سرمایہ کاری پر اثر انداز ہوا ہے۔

ساتھ ایشین وائر کے مطابق جاپان کی بروکریج کمپنی نمورا نے بھی جون کی سہ ماہی میں ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو کے 5.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں