اسلام آباد(عکس آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن نور عالم خان نے کہاکہ بجٹ میں غریب کے لیے کچھ نہیں ہے،جنہوں نے ہمیں ووٹ دیئے وہ تنخواہ دار نہیں ریڑھی اور غریب لوگ ہیں ان کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔جو بھی وزیر کی کرسی پر بیٹھتاہے اس کو سب اچھانظر آتا ہے، 9مئی کو ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی ان کا سرے عام ٹرائل کرکے سزائیں دی جائیں پاکستان کا پرچم نظرآتش کرنے والوں کی شہریت فوری ختم کی جائے ،پاکستان زندہ باد چور غدار مردہ باد، عمران خان کے ساتھ پختون نہیں انٹی پاکستان لوگ ہیں ۔
منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔نورعالم خان نے کہاکہ مجھے حیرانی ہوئی کہ بجٹ کو اچھا کہا گیا بجٹ کو کس طرح اچھا کہا جاسکتا ہے ایوان میں کوئی وزیر نہیں وزیر خزانہ بھی نہیں ہے ۔وزیر جب کرسی پر ہوتا ہے تو ان کو ہر چیز اچھی لگتی ہے اس بجٹ میں غریب بندے کے لیے کیا ہے؟ کسان کو کچھ نہیں دیا ہے یوریا کے فیکٹریوں کو فائدہ دیا ہے ۔کبھی غریب کے لئے سوچا ہے جو گاﺅں میں رہتے ہیں جو ریڑھی لگاتا ہے ۔عام عوام کو بجلی میسر نہیں ہے گیس نہیں ہے ۔ 761ارب روپے پنشن میں چلے جاتے ہیں۔ تمباکو انڈسٹری والے اور کار مینوفیکچررز ٹیکس نہیں دیتے ہیں۔
زرمبادلہ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک سے آتے ہیں امریکہ کینڈا اور برطانیہ سے زرمبادلہ نہیں آتا ہے عرب میں کام کرنے والے مزدور اصل ہیروز ہیں ان کو سہولیات دی جائیں ۔یہاں پر کوئی شفافیت نہیں یے بھاشا ڈیم کا میں نے ریکارڈ مانگا مگر نہیں دیا ۔غریب آدمی پر ٹیکس لگاتے ہیں اور امیر کی تنخواہ میں 300فیصد اضافہ کرتے ہیں۔ مہنگائی کے خلاف بات کرتا ہوں آپ کی حکومت نے ایک سال میں کیا کیا بجلی اور گیس نہیں ہے ۔ 18ویں ترمیم میں پارٹی سربراہ کو خدا بنادیاہے اس پر مجھے گلہ ہے ۔ 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کا اوپن ٹرائل ہونا چاہئے 9مئی کو بغاوت کی گئی۔
ہمارے فوجی دہشت گردی کے خلاف لڑرہے ہیں آپ کون ہوتے ہیں ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے والے۔ دو پاکستان ہیں ایک غریب کا پاکستان ہے اور ایک امیر کا پاکستان ہے ۔ لوگ مجھے اسمبلی سے نکالنا چاہتے تھے اللہ نے ان کو نکال دیا ہے ۔مہمند ڈیم میں کرپشن ہوئی ہے اس کی رپورٹ نہیں دی جارہی ہے ۔ بلین ٹری منصوبہ میں کرپشن ہوئی ہے ۔ میں احتساب کے لیے تیار ہوں ۔ جو پاکستان کے ساتھ غداری کرئے گا غریب کا پیسہ کھائے گا وہ مسلمان نہیں ہوسکتا ہے۔ 190ملین پاﺅنڈ کس طرح ایک بندے کو دے دیئے ہیں۔ وہ پاکستانی قوم کی امانت تھی ۔آئین میں ترمیم کا اختیار عدلیہ کو نہیں ہے ۔
آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کرسکتی ہے عدلیہ صرف تشریح کرسکتی ہے ۔عدلیہ اور صحافت کے لیے ہم جیل گئے ہیں ۔ اس سال پی ایس ڈی پی ہونی نہیں چاہیے کیونکہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ تمارے ساتھ پختون نہیں انٹی پاکستان لوگ شامل ہیں۔ جو پاکستان کا پرچم جلاتا ہے اس کی نیشنیلٹی ختم کی جائے۔ جو کرپشن کرئے گا پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی اس کو نہیں چھوڑے گی ۔چور اور غدار مردہ باد۔ امریکہ کو پاکستان کے لیے مزید کرنا چاہیے