جنیوا(عکس آن لائن) عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز پر قابو نہ پانے اور ماحولیاتی آلودگی کے باعث پاکستان پر عارضی سفری
پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،پابندیوں کے تحت پاکستان سے باہر جانے والے افراد کی پولیو ویکسی نیشن لازمی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان پر عارضی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا
فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی موجودگی کے باعث کیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی انٹر نیشنل ہیلتھ ریگولیشن ایمرجنسی کمیٹی کی 25ویں اجلاس میں پاکستان پر عارضی سفری پابندیوں میں تین
اکتوبر تک توسیع کی گئی ہے۔پابندیوں کے تحت پاکستان سے باہر جانے والے افراد کی پولیو ویکسی نیشن لازمی ہے۔ عالمی ادارہ صحت
کے مطابق خیبر پختونخوا کے بعض علاقے پولیو وائرس کے نئے گڑھ بن گئے ہیں۔ کراچی اور کوئٹہ میں بھی پولیو وائرس کی
ٹرانسمیشن بلا تعطل جاری ہے۔ڈبلیو ایچ او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے محفوظ علاقوں میں بھی پولیو کی
موجودگی بڑھ رہی ہے۔خیال رہے کہ رواں سال پاکستان میں پولیو وائرس ٹائپ 1 کے 58 اور ٹائپ ٹو وائرس کے 47 کیسز رپورٹ
ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث انسداد پولیو سرگرمیاں بند ہونے سے 3 کروڑ سے زائد بچوں پولیو ویکسین پینے سے محروم ہیں۔
دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث پنجاب میں پولیو مہم ایک بار پھر معطل کردی گئی ہے۔ پولیو مہم14 جولائی کو شروع ہونی تھی .
جو کہ بیس جولائی تک منسوخ کی گئی ہے۔انچارج انسداد پولیو پروگرام پنجاب سندس ارشاد کا کہنا ہے ،
کہ انتظامات مکمل نہ ہونے کے باعث انسداد پولیو مہم ملتوی کی گئی ہے۔