لاہور (عکس آن لائن)نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں تیسری بین الاقوامی میٹرنٹی اینڈ چائلڈ ہیلتھ سمپوزیم میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، پرو وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جنید رشید، پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر زوہرہ خانم، پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر، پروفیسر ڈاکٹر طیبہ وسیم، پروفیسر ڈاکٹر طیبہ بٹ، ڈی جی پی ہوٹا پروفیسر ڈاکٹر شہزاد انور،
ایم ڈی چلڈرن ہسپتال لاہور پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان، آغا شبیر، ڈاکٹر عظمیٰ، فرخ زمان، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے بین الاقوامی سمپوزیم کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ اسی مثبت سوچ کی عکاس ہے۔
ہمیں پاکستان میں دوران زچگی ماں اور بچے کی اموات پر قابو پانا ہوگا۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ماں کے پیٹ میں ایک بچے کی نشوونماء بہت اہم ہے۔ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنا کر ہم اپنے بچوں کو موذی بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔ میڈیکل پروفیشن کی حفاظت کیلئے دہشتگردی کے مقدمات بھی بھگتے ہیں۔
صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ پاکستان اگلے بیس سال بعد آبادی کے اعتبار سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہوگا۔ نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے بین الاقوامی سمپوزیم کے انعقاد پر سمز کی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔