کراچی ( عکس آن لائن )پاکستان میں مسلسل دوسرے روز منگل کو بھی تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس185.51پوائنٹس کے اضافے سے45981.82پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیاجب کہ48.26فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت33ارب48کروڑ52لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی پیر کی نسبت 22.70فیصد زائد رہا۔گز شتہ روز کاروبار کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے باعث تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 46ہزار کی نفسیاتی بحال کو عبور کرگیا تاہم بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ کی عرض سے حصص فروخت کا دباو بڑھنے کے باعث تیزی کے اثرات محدود ہوگئے اور 46ہزار کی نفسیاتی حد بحال نہ رہ سکی.
لیکن تیزی غالب رہی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 185.51پوائنٹس کے اضافے سے45981.82پوائنٹس پر بند ہوااسی طرح94.18پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 18826.01پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئرا نڈیکس 133.05پوائنٹس کے اضافے30875.01پوائنٹس پر جا پہنچا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر 404کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میںسے195کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،190میں کمی اور 19کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بڑھ کر79کھرب10ارب 34کروڑ35لاکھ روپے ہو گئی۔
جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی53کروڑ67لاکھ92ہزار شیئرز رہا جو پیر کے مقابلے میں9کروڑ93لاکھ43ہزار شیئرز زائد ہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے یونی لیور فوڈز کے حصص 1107.90روپے کے اضافے سے15879.90روپے اورآئی لینڈ ٹیکسٹائیل 100.01روپے کے اضافے سے2300روپے ہوگئی جب کہ سیپ ہائر ٹیکس33.49روپے کی کمی سے848.51روپے اورشیلڈ کارپوریشن 26.50روپے کی کمی سے328روپے ہوگئی۔