بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ چین اپنے پیش کردہ مختلف انیشی ایٹوز کے ذریعے ترقی پزیر ممالک کے ساتھ اپنی کامیابیوں ، ثمرات اور تجربات کا تبادلہ کر رہا ہے، پاکستان بھی چین سے مختلف شعبہ جات میں منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے اعتبار سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس کے دوران چین نے اصلاحات اور جدید کاری کے عمل کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ جمعرات کے روز خلیل ہا شمی نے چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہاکہ چین دنیا کی ایک بڑی معاشی طاقت ہے اور ایسے فیصلوں سے ایک جانب جہاں خود چین کے لیے ثمرات کا حصول ممکن ہے وہاں اس کے عالمی سطح پر بھی نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔ چین کی جانب سے اصلاحات اور کھلے پن کو بڑھانے کا فیصلہ ایک واضح پیغام ہے کہ چین دنیا کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔معیشت ،جدت کاری ، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبہ جات کے حوالے سے ان فیصلوں کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔
چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ چین اپنے پیش کردہ مختلف انیشی ایٹوز کے ذریعے ترقی پزیر ممالک کے ساتھ اپنی کامیابیوں
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ چینی طرز کی جدیدکاری انتہائی شان دار اور کامیاب تجربہ رہا ہے۔چین نے 80 کروڑ سے زائد لوگوں کو غربت سے نکالا ہے ۔اس بے مثال کامیابی کی کلید عوام کو مرکزی حیثیت دینا ہے۔چین نے مساوات، عدل اور محنت کو اپنا شعار بنایا ہے۔مغربی معاشی نظام میں انفرادی یا “فرد واحد” کو اہم گردانا جاتا ہے جس کے باعث مجموعی سماج شائد پیچھے رہ جاتا ہے۔اس کے برعکس چین کی سوچ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ خلیل ہاشمی نے اپنے ذاتی مشاہدات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے معیشت ، سماج ،ماحولیات غرضیکہ ہر اعتبار سے ہمہ جہتی ترقی کی ہے ۔
Load/Hide Comments