اسلام آباد(عکس آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے افغانستان میں پائیدار امن بنیادی شرط ہے، پاکستان 40 سال سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، پاکستان لاکھوں افغان مہاجرین کو صحت، تعلیم اور فنی تربیت کی سہولیات مہیا کرتا آرہا ہے، پاکستان، افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا، مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے افغانستان میں پائیدار امن بنیادی شرط ہے، افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور افغانستان معاشرے میں بحالی کے لیے عالمی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں افغان مہاجرین پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ افغان مہاجرین کو اس برس بھی کانفرنس سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، پاکستان 40 سال سے 30 لاکھ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے اور یہ کوششیں مہمان نوازی کے اسلامی اصولوں پر مبنی ہیں، افغان مہاجرین میں رجسٹر اور غیر رجسٹر دونوں شامل ہیں، ہم 10 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کو رجسٹر کر چکے ہیں، انھیں سہولتیں دی گئیں تاکہ وہ اپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کر سکیں۔شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان سے ہمارا تعلق مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار پر قائم ہے،افغان مہاجرین کو اس سال بھی کانفرنس سے بہت امید ہے، افغانستان میں امن اور استحکام ناگزیر ہے، مہاجرین کی واپسی اور بحالی کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شرکا کو میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھے گا، پاکستان افغان مہاجرین کو صحت، تعلیم اور فنی تربیت کی سہولتیں فراہم کرتا آیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے افغانستان میں پائیدار امن بنیادی شرط ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور افغانستان معاشرے میں بحالی کے لیے عالمی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔