لاہور (عکس آن لائن) کرکٹر عبداللہ شفیق نے کہا ہے کہ ٹی ٹونٹی میں زیادہ بار زیرو پر آئوٹ ہونے کو مثبت لیتا ہوں، میں اپنی خامیوں کو دور کروں گا، اب موقع ملا تو فائدہ اٹھائوں گا۔انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے بھرپور تیاری ہے، اس وقت ہم ٹی ٹونٹی سیریز بھی ساتھ ساتھ دیکھ رہے ہیں، ٹی ٹونٹی سیریز دیکھ کر بولنگ اور پلان کا اندازہ لگا رہے ہیں اور نیوزی لینڈ کی اسٹرنتھ کو سامنے رکھ کر تیاری کر رہے ہیں، ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے ساتھ ٹریننگ کے بعد اب انفرادی طور پر ٹریننگ کر رہے ہیں۔
عبداللہ شفیق نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں اچھے نتائج سامنے آئیں گے، میگا ایونٹس سے پہلے ہمارے آٹھ ون ڈے میچز اہمیت کے حامل ہیں، تمام کھلاڑیوں کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ اچھا پرفارم کر کے تیاری کریں۔انہوں نے کہا کہ کیریئر میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، افغانستان کے خلاف اچھا نہیں کر سکا لیکن پلیئر کو جو موقع ملے اس سے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے، اب نیوزی لینڈ سیریز پر فوکس ہے جہاں تک ناپسندیدہ ریکارڈ کی بات ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ ناپسندیدہ ریکارڈ آپ کو بڑا پلیئر بھی بنا دیتے ہیں۔
عبداللہ شفیق کا ماننا ہے کہ ہر فارمیٹ میں کرکٹ کی بنیادی مہارت ایک جیسی ہوتی ہے، کسی ایک فارمیٹ میں کھیلنے کا نہیں سوچتا بلکہ یہ سوچتا ہوں کہ میں نے ہر فارمیٹ اس کی ضرورت کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کسی فارمیٹ میں خود کو نہیں منوانا، میں اچھا ہوں تو کھیل رہا ہوں، میں اپنے لیے بڑے ٹارگٹ سیٹ نہیں کرتا بلکہ چھوٹے چھوٹے گول بنا کر ان کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔عبداللہ شفیق پاکستان کی جانب سے 12 ٹیسٹ، ایک ون ڈے اور 6 ٹی ٹونٹی میچز کھیل چکے ہیں، پی ایس ایل 8 میں چمپئن لاہور قلندرز کی جانب سے انہوں نے ٹاپ آرڈر میں بیٹنگ کرتے ہوئے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی اور پھر انہیں افغانستان کے خلاف ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کے لیے منتخب کیا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے بلکہ لگاتار زیرو پر آٹ ہونے کا ناپنسدیدہ ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔