لاہور(عکس آن لائن)پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن کے سینئر رہنما چودھری امانت بشیر نے کہا ہے کہ ٹیکسیشن کے نظام اور معیشت سے جڑے شعبوںمیں اصلاحات کا کام نجی شعبے کے سپرد کیا جائے ، اس کیلئے مقامی اور عالمی معاشی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں ،برآمدات میں اضافے کے بغیر ترقی ممکن نہیں اورتمام برآمد ی شعبوں کو ریلیف اور مراعات دینے کی کم از کم پانچ اور زیادہ سے زیادہ دس سالہ پالیسی لائی جائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے فیصل آباد اور سیالکوٹ کے برآمد کنندگان کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے یہاں ہر دور میں معیشت کو تجربات کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے جس کا پورے ملک کو خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے ۔ معیشت کے حوالے سے جو بھی فیصلے کئے جائیں اس میں میں سیاست کا عنصر نہیں ہونا چاہیے بلکہ ملک و قوم کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکسیشن کے نظام میں بہت سقم ہیں اسی طرح معیشت کو ترقی دینے والے شعبوں میں بہت پوٹینشل ہے لیکن سمت کا تعین نہیں کیا جا سکا ۔ ہمارے سرکاری ادارے اصلاحات کے حوالے سے استعداد نہیں رکھتے اس کے لئے مقامی اور عالمی معاشی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ یہ منصوبہ نتیجہ خیز ثابت ہو سکے۔