اسلام آباد(عکس آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ کرکٹ کو دیکھنا کپتان کا کام ہے مصباح الحق کا نہیں،ٹیم کی آسٹریلیا سے واپسی پر وزیر اعظم خود نوٹس لیں گے، ٹیسٹ ٹیم اور ون ڈے ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا،
وزیراعظم ڈومیسٹک اور ٹیسٹ ٹیموں سمیت کرکٹ انتظامیہ کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے، پی ایس ایل نجم سیٹھی کی مرہون منت نہیں ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں فیصل جاوید خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وقت نہ ملنے کی وجہ سے کرکٹ دیکھ نہیں سکا مگر اب ٹیم کی وطن واپسی پر کرکٹ نظام پر خود نوٹس لوں گا، وزیراعظم ڈومیسٹک اور ٹیسٹ ٹیموں سمیت کرکٹ انتظامیہ کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے اس کے ساتھ ہی پی سی بی، ٹیسٹ میچ اور ون ڈے ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس انتظامیہ غیر مناسب اقدامات کر رہی ہے جس کی وجہ سے کرکٹ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے،
ہمیں کرکٹ کو ٹھیک کرنا ہے، اس ضمن میں وزیراعظم نیاسپورٹس بورڈ سے کہا ہے کہ بہترین نتائج چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ جگاڑ سے ٹھیک نہیں ہوتی اس کے لیے حکمت عملی چاہیے، ینگ ٹیلنٹ والا فارمولا ناکام ہوچکا ہے۔فیصل جاوید خان نے کہا کہ کرکٹ انتظامیہ اور ٹیم مینجمنٹ کی کارکردگی متاثر کن نہیں ہے، سلیکشن کا طریقہ کار بھی غیر مناسب ہے۔پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل نجم سیٹھی کی مرہون منت نہیں ہے۔کرکٹ کی بہتری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں مداخلت بہت زیادہ ہے جسے ختم کرنے کی ضرورت ہے،
انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں بھی احتساب بہت ضروری ہے۔ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے فیصل جاوید خان نے کہا کہ 1992 کی ٹیم اچھی نہیں تھی لیکن اس میں جیت کا جذبہ تھا، آج کل کرکٹ ٹیم میں جیت کا جذبہ ہی نہیں ہے۔حامد خان کی پارٹی رکنیت کی معطلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حامد خان پارٹی کے نظم و ضبط کے خلاف بات کرتے ہیں اور ٹی وی پر جاکر جماعت کے خلاف انٹرویوز میں بولتے ہیں اس لیے ان کی رکنیت معطل کی گئی۔
فیصل جاوید خان کا کہنا تھا کہ اختلافات ہر جماعت کے رہنماں کے درمیان ہوتے ہیں لیکن انہیں پارٹی کے اندر ہی حل کیا جاتا ہے۔