ٹماٹر کے کاشتکاروں

ٹماٹر کے کاشتکاروں کو نرسری کی منتقلی کیلئے زمین کو اچھی طرح تیارکرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن)ٹماٹر کے کاشتکاروں کو نرسری کی منتقلی کیلئے زمین کو اچھی طرح تیارکرنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار کھیت میں مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور بعدازاں 2مرتبہ کلٹیویٹر چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیا جائے تاکہ زمین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ ۱ٓری فیصل ۱ٓبادکے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ ٹماٹر غذائیت کے لحاظ سے بہت اہم سبزی ہے کیونکہ اس میں حیاتین اے ، سی ،ریبوفلیون، تھایامین اور معدنی نمکیات پائے جاتے ہیں جبکہ ٹماٹر کے پھل میں لائیکوپین پائی جاتی ہے جو کہ جسم میں سے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتی ہے نیزٹماٹر اپنی خوشنما رنگت اور بہترین ذائقہ کی بدولت ہر طبقہ کے لوگوں میں یکساں مقبول ہے اورٹماٹر پاکستان میں سارا سال ملتا رہتا ہے تاہم معتدل اور خشک موسم ٹماٹر کی زیادہ پیداوار کیلئے موزوں ہے ۔انہوں نے بتایاکہ وسط اکتوبر سے آخر اکتوبر تک کاشتہ ٹماٹر کی اگیتی فصل کی پنیری وسط سے آخر دسمبرتک کھیت میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار اپنی زمینوں میں پنیر ی منتقلی سے پہلے فی ایکڑ دس تا بارہ ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد میں 20کلو گرام یوریا ملا کر استعمال اورکھیت کی آبپاشی کریں اور وتر آنے پر دو تین ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ جڑی بوٹیاں کاشت سے پہلے اگ آئیں۔انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیاں اگنے کے بعد دوبارہ ہل چلا کر جڑی بوٹیوں کی تلفی کریں اور کھیت کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ دھوپ لگنے سے زمینی بیماریوں کے جراثیم ختم ہوجائیں ،بعدازاں زمین تیار کرنے کے بعد 8سے10انچ گہری چھوٹی کھیلیاں بنائیں ۔

انہوں نے کہاکہ پنیری منتقلی سے قبل کھیت کی ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔انہوں نے کہاکہ ٹماٹر کی نرسری کے پودے کھیلیوں کے دونوں طرف 10سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگائیں اور کھیت کو پانی لگادیں ۔اسی طرح پہلی تین آبپاشیاں سات یا آٹھ دن کے وقفہ سے لگائیں اس کے بعد آبپاشی کا دورانیہ بڑھادیں۔انہوں نے کہاکہ پیاز کی فصل میں مختلف انواع واقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں اس لئے ٹماٹر کی اچھی فصل حاصل کرنے کے لیے ان جڑی بوٹیوں کی تلفی بہت ضروری ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں