اسلام آباد (عکس آن لائن) ٹریکٹرز کی فروخت پرعائد سیلز ٹیکس میں متوقع کمی کی وجہ سے فروخت میں کمی ہوئی ہے۔ ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ کے سینئر ڈائریکٹر سہیل بشیر رانا نے کہا ہے کہ نئے ٹریکٹروں کی خریداری بکنگ25تا30 یونٹس یومیہ تک کم ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 13مئی کو حکومت کی جانب سے زرعی پیکج کے تحت نئے ٹریکٹر کی خریداری پر سیلز ٹیکس میں 5فیصد سبسڈی کا کہا گیا تھا جبکہ پیکج میں آئندہ ایک سال کے دوران ٹریکٹرز کی خریداری پر سبسڈی کیلئے 2.5 ارب روپے رکھنے کی بھی تجویز تھی تاہم ابھی تک اس حوالے سے ایس آر او جاری نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ٹریکٹروں کی بکنگ80 تا100 یونٹس یومیہ سے 25 تا30 یونٹس یومیہ تک کم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار طبقہ سیلز ٹیکس میں متوقع رعایت کی وجہ سے نئے ٹریکٹرز کی خریداری بکنگ نہیں کروا رہے جس کی وجہ سے بکنگ میں کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ زرعی پیکج کے تحت شعبہ کیلئے جن مراعات کا اعلان کیا گیا تھا ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کئے جائیں جس سے اندرون ملک تیار ہونے والے ٹریکٹروں اور دیگر زرعی مشینری کی فروخت میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ چند روز میں نئے مالی سال 2020-21ء کے بجٹ کا اعلان بھی متوقع ہے۔ کاشتکار طبقہ پرامید ہے کہ حکومت زرعی شعبہ کے ریلیف پیکج اور شعبہ کی شرح نمو میں بڑھوتری کیلئے مراعات کا اعلان کرسکتی ہے، اس لئے کاشتکاروں نے زرعی ٹریکٹروں کی بکنگ کم کردی ہے تاکہ ریلیف پیکج اور آئندہ بجٹ میں متوقع سہولیات سے فائدہ حاصل کیا جاسکے۔