واشنگٹن(عکس آن لائن) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے اعلان پر تہران کے ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی پر قائم ہیں۔برطانوی خبررساں ادار ے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے فوجی کمانڈر کے قتل کے جواب میں حملہ کیا تو بڑی انتقامی کارروائی کی جائے گی۔جہاں ایک طرف ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو خبردار کر رہے ہیں وہیں دوسری جانب امریکی صدر اور ان کے مشیر اس امریکی ڈرون حملے کا دفاع کررہے ہیں جس کے نتیجے میں ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی ہلاک ہوئے تھے اور خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی امریکیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان انٹیلی جنس رپورٹس کو جاری کرنے پر غور کریں گے جو ایرانی کمانڈر کے براہ راست قتل کی وجہ بنیں۔ایران کی جانب سے ممکنہ انتقامی کارروائی سے متعلق امریکی صدر نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے، اگر وہ کچھ کرتے ہیں تو بڑی انتقامی کارروائی ہوگی۔امریکی صدر نے کہا کہ انہیں سڑکوں پر بم استعمال کرنے اور ہمارے لوگوں کو دھماکے سے اڑادینے کی اجازت ہے اور ہمیں ان کے ثقافتی مقامات کو چھونے کی بھی اجازت نہیں؟ اب ایسا نہیں چلے گا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ‘ایران کئی برسوں سے ایک مسئلہ بنا ہوا ہے اور اسے ایک دھمکی سمجھا جائے کہ اگر ایران نے امریکیوں یا امریکی اثاثوں پر حملہ کیا تو ہم 52 ایرانی اہداف کو نشانہ بنائیں گے’۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘یہ 52 اہداف میں سے چند ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے نہایت اہم اور اعلی سطح کے ہیں اور ان اہداف سے ایران کو بہت بڑا دھچکا لگے گا،
امریکا مزید دھمکیاں نہیں دینا چاہتا’۔واضح رہے کہ عالمی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد اور ثقافتی املاک کے تحفظ سے متعلق ہیگ کنونشن 1954کے تحت فوجی کارروائی کے ساتھ ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانا جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی حمایت 2017 میں ٹرمپ انتظامیہ نے کی تھی۔