اسلام آباد (عکس آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو مل کر اسلام آباد آنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان اکیلے اسلام آباد نہ آئیں ،بلاول کو بھی ساتھ لائیں ، اپوزیشن کی جانب سے اعتراضات پر قانون سازی سے متلعق چار بلوں کی منظوری موخر کردی گئی۔سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین صادق سنجرانی نے کی۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ لاہور دہشتگردی واقعے کے بعد جب ہمارے لوگ ہسپتال خون دینے پہنچے تو ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ خون دینے اور خبر بنانے میں فرق ہوتا ہے تاہم اگر آپ لوگوں کے ساتھ زیادتی ہوئی تو اس پر ایکشن ہوگا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم کمربستہ ہیں آپ سب ملکر اسلام آباد آئیں، مولانا فضل الرحمان اکیلے اسلام آباد نہ آئیں بلکہ بلاول کو بھی ساتھ لائیں۔ آپ سب مل کر آئیں گے تو پولیس اور انتظامیہ کی توانائی بھی ضائع نہیں ہوگی۔انہوں نے بتایا 18 تاریخ کو اسلام آباد میں وفاقی پولیس کا اہلکار شہید ہوا جس کی ذمے داری ٹی ٹی پی نے قبول کی، ٹی ٹی پی کے دو لوگ کہاں سے کہاں ٹھہرے اور کھانا کہاں کھایا یہ نہیں بتا سکتا۔وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران خلیج اور دیگر ممالک میں ملازمت کے لئے گیارہ لاکھ انتالیس ہزار سے زائد پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک جاچکے، وزارت سمندرپار پاکستانیز نے بیرون ملک ملازمت کیلئے جانے والوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔سینٹ اجلاس میں صدر مملکت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر بحث پر ہوئی۔
سینٹرفیصل جاوید نے کہا کہ معاشی گروتھ 5.37 فیصد تک پہنچ گئی، پاکستان میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا،ورلڈ بینک، بلوم برگ، اکانومسٹ کی رپورٹس معاشی بہتری کی تصدیق کر رہی ہیں۔قرة العین مری اور دیگر نے کہا کہ حکومت کہتی ہے ملک میں کوئی مہنگائی نہیں ہے، سروے کے مطابق پاکستان میں مہنگائی سب سے زیادہ ہے۔
سینٹر فیصل جاوید نے کہا کہ کورونا کے باوجود آج پاکستان کی معیشت کی بہتری عالمی ادارے بھی تسلیم کر تے ہیں۔ سرے محل اور بیرون ملک اپارٹمنٹس بنائے گئے، شہباز شریف کی منی لانڈرنگ پر ایف آئی اے کی رپورٹ موجود ہے۔ایوان بالا میں دارالخلافہ لوکل گورنمنٹ آرڈینس 2021 ایوان میں پیش کیا گیا، وزیر داخلہ شیخ رشید نے بل ایوان میں پیش کیا جبکہ پاکستان نرسنگ کونسل ایمرجنسی مینجمنٹ آرڈیننس بل وفاقی وزیر سینٹر شبلی فراز نے پیش کیا، سینیٹ اجلاس پیر کی سہ پہر اڑھائی بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔