اسلام آباد (عکس آن لائن)وفاقی حکومت کی جانب سے کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد کی نگرانی کیلئے قائم مانیٹرنگ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ تمام وزارتوں/ڈویژنر نے کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے،کابینہ ارکان کی اکثریت نے گاڑیاں واپس کردی ہیں ،کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو اعلی عدلیہ سے رجوع کر کے کفایت شعاری کے اقدامات کی تجویز پیش کرنے ،وقت اور اخراجات کو بچانے کیلئے تمام اجلاسوں کیلئے ٹیلی کانفرنسز کے استعمال بارے چیئرمین سینیٹ وسپیکر قومی اسمبلی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے
جبکہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے باعث تمام متعلقہ افراد بغیر کسی رعایت کے اخلاص اور سچے جذبے کیساتھ کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد تیز کریں۔تفصیلات کے مطابق پیر کو وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد کی نگرانی کے لئے مانیٹرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس پیر کوفنانس ڈویژن میں منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی ریونیو طارق محمود پاشا، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد سے متعلق اپنے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی اور بتایا گیا کہ متعلقہ وزارتوں/ڈویژنوں کی جانب سے کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں لگژری گاڑیوں کے استعمال کی صورتحال پر اپ ڈیٹ کیا گیا اور بتایا گیا کہ مختص کی گئی گاڑیوں کی اکثریت کابینہ کے ارکان نے واپس کر دی ہے۔ اجلاس میں بقیہ لگژری گاڑیوں کی عدم واپسی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کابینہ ڈویژن کو فیصلے پر سختی سے عملدرآمد اور لگژری گاڑیاں تین دن میں واپس کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں سکیورٹی گاڑیوں کے استعمال سے دستبرداری پر بھی غور کیا گیا اور اس فیصلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بعض افسران کی جانب سے 1800سی سی سے اوپر کی ایس یو وی/سیڈان کاروں کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور تمام حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان تمام گاڑیوں کے سرکاری افسران کے استعمال کو فوری طور پر روک دیں۔ وزارت قانون و انصاف کو یہ کام سونپا گیا کہ وہ اعلی عدلیہ سے رجوع کرے جو عدلیہ میں کفایت شعاری کے اقدامات کی تجویز پیش کرے اور وقت اور اخراجات کو بچانے کے لئے تمام اجلاسوں کے لئے ٹیلی کانفرنسز کے استعمال کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے رجوع کرے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی پی سی کی وزارت پہلے ہی صوبائی حکومتوں سے رابطہ کر چکی ہے جس میں ان کے متعلقہ صوبوں میں اسی طرح کے کفایت شعاری کے اقدامات کے نفاذ کی تجویز دی گئی ہے۔
اجلاس میں کام کے اوقات کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ دفتری کام کے نئے ٹائمنگ یکم رمضان سے صبح 7:30سے دوپہر 2:30اور جمعہ کو دوپہر 12:30بجے تک ہوں گے اور کابینہ کے فیصلے کے مطابق گرمیوں کے موسم میں اس پر عمل کیا جائے گا۔ اس کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔ وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ افراد کو بغیر کسی رعایت کے اخلاص اور سچے جذبے کے ساتھ کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کی۔