وفاقی سیکرٹریٹ

وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین کا تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر 23ویں روز بھی احتجاج و قلم چھوڑ ہڑتال

اسلام آباد (عکس آن لائن)وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین نے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر 23ویں روز بھی احتجاج و قلم چھوڑ ہڑتال جاری رکھی،ملازمین پاک سیکرٹریٹ میں وزارتوں کے احاطہ میں جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرہ بازی کرتے رہے، ملازمین شاہراہ دستور تک جانا چاہتے تھے تاہم سیکرٹریٹ کے مرکزی داخلی و خارجی دروازے بند کر کے انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ملازمین نے وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید کی گاڑی کو بھی روک لیا تاہم وفاقی وزیر اپنی گاڑی سے باہر نہیں نکلے،سرکاری ملازمین کے احتجاج کے باعث سرکاری امور ٹھپ ہو کر رہ گئے،مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں آنے والے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا پڑ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو بھی وفاقی سیکریٹریٹ ملازمین ایک بار پھر وزارت خزانہ کے سامنے جمع ہو ئے ،وفاقی سیکرٹریٹ ملازمین کا احتجاج و ہڑتال 23ویں روز بھی جاری رہی۔مظاہرین نے کہا کہ تنخواہیں بڑھائیں ورنہ ہڑتال و احتجاج جاری رہے گا،کمرتوڑمہنگائی میں پرانی تنخواہ قابل قبول نہیں۔وزارت خزانہ کے سامنے جمع ملازمین نے شدید نعرے بازی کی جبکہ میڈیا کو کوریج کی اجازت نہ ملی،ملازمین نے میڈیا پر پابندی کے خلاف بھی سخت احتجاج کیا ۔سیکرٹری خزانہ کے ساتھ گزشتہ روز مزاکرات کا دوسرا دور بھی ناکام رہا ۔

وفاقی سیکریٹریٹ ملازمین نے مطالبہ کیا کہ گریڈ ایک سے بائیس تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، سیکرٹریٹ میں وزارتوں کا کام عملی طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیاہے،عوام کو شدید مشکلات کا سامناہے ۔وفاقی سیکریٹریٹ ملازمین نے ڈی بلاک میں بھی احتجاج کیا جو احتجاج شدت اختیار کر گیا ۔ مظاہرین نے شیخ رشید کو دفتر جانے سے روک دیا۔وفاقی سیکریٹریٹ ملازمین نے پاک سیکرٹریٹ گیٹ شاہراہ دستور پردھرنادیا اور پاک سیکرٹریٹ گیٹ تک مارچ کیا اور تنخواہوں میں اضافے کے لئے نعرے بازی بھی کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں