اسلام آباد(عکس آن لائن)ملک بھر کے علماء و مشائخ نے نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے موقف کی تائید کی ہے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علمائکونسل و انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی ، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا حق نواز خالد، علامہ زبیر عابد، مولانا عبید اللہ گورمانی ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا ابو بکر حمید صابری ، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا سعد اللہ شفیق، مولانا عبد الستار، صاحبزادہ حافظ ثاقب منیر، مولانا انوار الحق مجاہد، مفتی عمر فاروق اور دیگر نے ہفتہ کو اپنے مشترکہ بیان میں کہی۔
بلاول بھٹوزرداری نے کشمیر کے مسئلہ پر بڑا واضح انداز میں پاکستانی مو?قف کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پاکستان کے سپہ سالار جنرل حافظ سید عاصم منیر بھی کاکول اکیڈ می میں پاکستان کے کشمیر کے مسئلے پر مو?قف کو بڑ ے واضح کر چکے ہیں۔ بھارت کے وزیر خارجہ نے جو زبان اور انداز اختیار کیا وہ ہندوستان کی خطے کے اندر امن دشمن ایجنڈے کو واضح کرتا ہے۔ علما و مشائخ نے مزید کہا کہ پوری پاکستانی قوم بلاول بھٹو زرداری نے کشمیر کے مسئلے پر جو موقف کو بیان کیا ہے اس کی تائید کرتی ہے اور جب تک بھارت 5 اگست والے اپنے قدم کو واپس نہیں لیتا اس وقت تک مذاکرات کے معاملے پر جو مو?قف ہے پاکستان اس کی تائید کرتاہے۔
پاکستان نے ہمیشہ امن اور مذاکرات کی بات کی لیکن مذاکرات کا راستہ کشمیر سے جاتا ہے اور اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ جارحیت ، دہشت گردی، سفاکیت کے ذریعے کشمیر یا کشمیر کی عوام کو دبا لے گا اور اقلیتوں پر جو ظلم و ستم ہو رہا ہے اس کے ذریعے وہ مسلمانوں کو بھارت سے ختم کر لے گا تو یہ کبھی ممکن نہیں ہو سکے گا۔ علماء و مشائخ نے کہا کہ ہندوستان کا G20کا اجلاس مقبوضہ کشمیر میں کرنے کی سازش ناکام ہو گی اور تمام عالمی سیاسی و مذہبی رہنمائوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت کی طرف سے بین المذاہب ہم ا?ہنگی کے حوالے سے مختلف مذاہب کی قیادت کا مقبوضہ کشمیر میں اجلاس بلانے کے حوالے سے کسی بھی قسم کی سرگرمی کی تائید نہ کریں۔ بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم بن چکا ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ اقلیتوں کے ساتھ مظالم بھارت میں ہو رہے ہیں۔