اسلام آباد(عکس آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اور وزیراعظم عمران خان کے نوٹس لینے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے، انہوں نے استعفیٰ خود سے نہیں دیا ہے وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل سے استعفیٰ لیا ہے اور جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں ان کے دلائل کے حوالے سے وفاقی سیکرٹری قانون نے جواب عدالت میں جمع کرایا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ریفرنس میں دلائل کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں فل کورٹ بینچ میں منگل کو اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ فل کورٹ میں ایسے ججز بھی موجود ہیں جنہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس تیار کروایا ہے، جس پر ججز کا سخت ری ایکشن آیا اور اٹارنی جنرل سے مطالبہ کیا گیا کہ ہمیں نام بتا دیں کہ کونسے ججز ہیں، جنہوں نے پٹیشن ڈرافٹ کرایا ہے، اس موقع پر عدالت میں اٹارنی جنرل نے مزید کچھ نہیں کیا، جس پر عدالت انہیں مزید دلائل جاری رکھنے کا کہا، بعد ازاں جسٹس باقر نے میڈیا نمائندگان کو پابند کیا کہ وہ اس کارروائی کو رپورٹ نہیں کریں گے کیونکہ اس میں عدالت کو سکینڈلائزڈ کیا گیا ہے۔