لاہور ( نمائندہ عکس) وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے)کو مساجد سے سیوریج چارجز وصول کرنے سے روک دیا، نئے سکولوں کی تعمیر کیلئے قواعد وضوابط میں ضروری رد و بدل کی بھی منظوری دے دی گئی، اجلاس میں واسا کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی۔وزیراعلی پنجاب کی زیر صدارت ایل ڈی اے کی گورننگ باڈی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی مشیر عامر سعید راں،ایم پی اے ملک مختار احمد، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلی محمد خان بھٹی، سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعلی جی ایم سکندر، ایل ڈی اے گورننگ باڈی کے اراکین عامرریاض قریشی،طارق ثنا باجوہ، کمشنر لاہور ڈویژن، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ڈی جی ایل ڈی اے اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں ایل ڈی اے کو مساجد سے سیوریج چارجز وصول کرنے سے روک دیا گیا جبکہ نئے سکولوں کی تعمیر کیلئے قواعد و ضوابط میں ضروری رد و بدل کی بھی منظوری دی گئی، نئے سکولوں کے لئے ورٹیکل ہائیٹ 48فٹ مقرر، سکول 30فٹ سے کم روڈ پر نہیں بنائے جا سکیں گے۔
اجلاس میں واسا کے لئے لیگل ایڈوائزر،کنسلٹنٹ اور لا فرم کے لئے قوانین میں ترمیم کی منظوری، ایل ڈی اے کے انجینئرز کا الائونس سے متعلقہ ایشو طے کرنے کی ہدایت دی گئی، ایل ڈی اے ٹیوب ویل آپریٹرز کے گریڈ کی اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی گئی جس کے بعد گریڈ 2 سے گریڈ 7میں کام کرنے والے ٹیوب ویل آپریٹرز کو 5گریڈ سے 8گریڈ ملے گا۔ڈائریکٹر لیگل، ریکوری، ریونیو، فنانس اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن کی پروموشن کا طریقہ کار طے کرنے، ایل ڈی اے کے ڈاکٹرز کو پروفیشنل او رنان پریکٹسنگ الانس دینے کی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائیویٹ رہائشی سکیموں سے نئی شرح سے سیوریج چارجز لئے جائیں گے، اپارٹمنٹس میں پارکنگ اور روف گارڈنگ لازمی قرار، ایل ڈی اے ایونیوون کے ترمیم شدہ لے آئوٹ پلان کی منظوری ہوئی، ایل ڈی اے سکیموں میں متنازع امور طے کرنے کیلئے سیٹلمنٹ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی گئی۔وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ واسا کو صحیح معنوں میں عوامی خدمت کا ادارہ بنائیں گے، شہریوں کے مسائل کے حل کیلئے واسا کو روایتی انداز ترک کرکے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہوگا، شہریوں کو سہولیات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، صاف پانی اور سیوریج سسٹم کی بہتری عوام کا بنیادی حق ہے، صاف پانی کی فراہمی او رسیوریج پائپ لائن کی تنصیب میں کوتاہی برداشت نہیں۔