کراچی (عکس آن لائن )نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ بطوروزیراعظم میاں شہبازشریف کا حالیہ دورحکومت پچھلے دور سے بہترہوگا،
پہلی باروزیراعظم بن کرانھوں نے آئی ایم ایف سے معاہدہ اورسخت فیصلے کئے، معاشی اصلاحات کی بنیاد رکھی جس سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا مگر انکی پارٹی کوبہت سیاسی نقصان پہنچا۔ اس بار وہ ملکی معیشت کوبہترکرنے کے لئے سرتوڑکوشش کریں گے اور کاروباری برادری کویقین ہے کہ وہ اپنی شہرت کومعاشی استحکام پرقربان کرتے ہوئے ملک کوبچائیں گے۔
میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ملکی ترقی کویقینی بنانے کے لئے سب کوساتھ لے کرچلنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلہ میں انکا عزم قابل تعریف ہے۔ ان حالات میں تمام سیاسی پارٹیوں کا فرض ہے کہ ذاتی مفادات کی بجائے ملکی مفاد میں ان سے بھرپورتعاون کریں، جلد از جلد میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت کا اغاز کریں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملک انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے اس لئے وزیراعظم میرٹ کویقینی بناتے ہوئے اہل افراد کواہم عہدوں پرتعینات کریں تاکہ ملک ترقی کرے اورعوام کوکچھ ریلیف مل سکے۔
اگرمیرٹ کی بجائے دباؤ پراہم عہدے بانٹے گئے تواس سے نہ صرف وزیراعظم کی ساکھ متاثر ہوگی بلکہ مزید بحران جنم لینگے جس سے ان کی مقبولیت کو نقصان پہنچے گا اس لئے وہ میرٹ کویقینی بنانے کے لئے کسی قسم کے دباؤ کوخاطرمیں نہ لائیں۔ وزیراعظم شہبازشریف انتقامی سیاست پریقین نہیں رکھتے اوروہ بارہا اس کا اظہاربھی کرچکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو سخت فیصلے کرنا ہونگے، ناکام سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا ہوگی،
بجلی و گیس کے نقصانات کا خاتمہ کرنا ہوگا، انرجی کی قیمتیں کم کرنا ہوں گی اور ٹیکس بیس میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ معیشت کومسائل کی دلدل سے نکالا جا سکے، جبکہ سیاسی محازپربھی سخت اورجرات مندانہ اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ سیاسی کشیدگی میں کمی لائی جاسکے جس نے ملکی معیشت کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
سیاسی کشیدگی میں کمی سے عوام اورکاروباری برادری کے اعتماد میں اضافہ ہوگا جوانکے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ضروری ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ان نازک حالات میں بھی بعض سیاسی پارٹیاں ابھی سے وزیراعظم کی کوششوں پرمنفی ردعمل کا اظہارکررہی ہیں جوقابل مذمت ہے کیونکہ اس سے ملک کونقصان پہنچے گا اس لئے عوام انھیں مسترد کردیں تاکہ ملک کومسائل کے گرداب سے نکالا جاسکے۔