سینیٹ میں اپوزیشن رہنماﺅں

وزیراعظم پر ہمیں اعتبار نہیں، حکومت نالائق ہے،کوئی قوم مرغی انڈے سے ترقی نہیں کرتی ، اپوزیشن

اسلام آباد(عکس آن لائن) سینیٹ میں اپوزیشن رہنماﺅں نے کہا ہے کہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے نظام کو بلڈوزکیا ہے ،موجودہ حکومت نے 11 ہزار ارب کے قرضے لے کر تاریخی کامیابی حاصل کی ہے، وزیراعظم اور حکومت نالائق ہے،کوئی قوم مرغی انڈے سے ترقی نہیں کرتی ،اس وقت ملک ایک دلدل میں پھنس گیا ہے،یہاں آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،

پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی جارہی ،بغیر ثبوت کے شاہد خاقان عباسی اور رانا ثنااللہ کو جیل میں ڈالنا کہاں کا انصاف یے ،اپنے وزیر دفاع کو بھی جیل میں ڈالو ان پر بھی الزامات ہیں، موجودہ حکومت جس طرح سیاسی انتقام کر رہی ہے، آمریتوں میں بھی اس طرح نہیں تھا،وزیراعظم پر ہمیں اعتبار نہیں ہے،ان خیالات کا اظہار جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں اراکین کو بنیادی حقوق دینے سے انکار، مبینہ سیاسی انتقام، اور سابق رکن پارلیمنٹ کی شہریت کی تنسیخ سے متعلق تحریک پر بحث کے دوران سینیٹر سراج الحق، میرکبیر،سسی پلیجو،طاہر بزنجو اور مولانا فیض محمد نے کیا۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے ، غریب کے لیئے ایک نظام اور وی آئی پی کے لیئے دوسرا نظام ہے ،اس نظام کی وجہ سے عدالتوں میں انصاف نہیں ہے ، لوگ اتنا سانپاور بچھو سے نہیں ڈرتے جتناعدالتوں میں جانے سے ڈرتے ہیں ، انصاف بھی اسی طرح مفلوج ہے، سراج الحق نے کہا کہ سابق ممبر سینیٹ کی شہریت ختم کی جاتی ہے تو ہم نے نہیں دیکھا کہ حکومت نے اس پر کوئی ایکشن لیا ہے ، آج بھی ملک میں لاکھوں ایسے لوگ ہیں جن کے شناختی کارڈ بلاک کیئے گئے ہیں ،نادرا سے پوچھنا چاہیئے کہ اس نے اگر یہ کام خود کیا ہے تو اس نے معافی مانگی ہے یا نہیں ، اگر خود نہیں کیا تو یہ ساری صورتحال سامنے آنی چاہیئے ، اس وقت پاکستان ایک دلدل میں پھنس گیا ہے، سراج الحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 97 گزر گئے ہیں ، سو دن مکمل ہونے کو ہیں ہمارے وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ اقوام متحدہ سے واپس آکر پروگرام دوں گا ، ساری دنیا سے لوگ ہمیں فون کر رہے ہیں ،سقوط کشمیر ہو رہا ہے کون ذمہ دار ہے ،

سب سے زیادہ وہ وزیر اعظم زمہ دار ہے اس نے کہا تھا میں سلطان ٹیپو بنوں گا لیکن حکومت کچھ نہیں کررہی ، تبدیلی تو آئی ہے صرف قیمتوں میں تبدیلی آئی ہے ، وزیراعظم اور حکومت نالائق ہے کوئی قوم مرغی انڈے سے ترقی نہیں کرتی،حکومت نے آرڈیننس کے ذریعےنظام کوبلڈوزکیا ،حکومت 14 مہینے میں مسلسل جھوٹ بولتی ہے ، 30 ہزار ارب قرضے 35 سالوں میں لیئے گئے موجودہ حکومت نے 11 ہزار ارب کے قرضے لے کر تاریخی کامیابی حاصل کی ہے ، وزرا نے بیماروں پر بھی طنز کیا ، کیا حکومت نہیں چاہتی کہ افہام وتفہیم کی فضا ہو،نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بغیر ثبوت کے شاہد خاقان عباسی اور رانا ثنااللہ کو جیل میں ڈالنا کہاں کا انصاف یے ،اپنے وزیر دفاع کو بھی جیل میں ڈالو ان پر بھی الزامات ہیں،پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہورہی ہے،سیاسی انتقام ہو رہا ہے ،یہاں آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی جارہی ، آصف علی زرداری بیمار ہیں لیکن میڈیکل بورڈ بنانے نہیں دیا جا رہا، آصف علی زرداری کو رہا کر دینا چاہیئے،ٹیکس کلیکشن کے حوالے سے صوبہ سندھ سب سے آگے جا رہا ہے ،صوبوں کو سانس لینے کا موقع تو دیں،

چشمہ لنک کینال پر کوئی پاور پراجیکٹ نہیں بننے دیں گے ،پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت ہے، نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت جس طرح سیاسی انتقام کر رہی ہے، آمریتوں میں بھی اس طرح نہیں تھا، اپوزیشن کے بندے کو بیماری ثابت کرنے کے لیئے مرنا پڑتا ہے ، کوئی بیمار ہو تو مذاق اڑایا جاتا ہے، امریکہ میں جا کر کہا جاتا ہے کہ میں نواز شریف کے کمرے سے اے سی نکالوں گا، کمال کی ان کی سوچ ہے ،ہم نے پہلے دن سے کہا الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے،

آج لاکھوں لوگ احتجاج کر رہے ہیں، ان لاکھوں لوگوں نے ایک شیشہ نہیں توڑا ،جے یو آئی ف کے رہنما مولانا فیض محمد نے کہا وزیر اعظم پر ہمیں اعتبار نہیں ہے، ہماری زمینوں پر قبضہ ہو رہا ہے،ہمارے بلوچستان کے لوگ غائب ہیں،14 ملین مارچ پورے ملک میں ہوئے 15 واں آزادی مارچ ہے، ہمارا مارچ امن سے ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں