ولنگٹن (عکس آن لائن) نیوزی لینڈ کے تجربہ کار بلے باز روس ٹیلر نے ورلڈ کپ 2019 کے فاتح کے حوالے سے کہا ہے،
کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ دونوں ٹیموں کو مشترکہ چمپیئن قرار دیا جاتا تو کوئی ہرج نہیں تھا۔
ایک انٹرویومیں روس ٹیلر نے کہاکہ میں ایک روزہ کرکٹ میں سپر اوور کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہوں،
ایک روزہ کرکٹ کے کھیل کا دورانیہ طویل ہے اور میں سمجھتا ہوں میچ برابر ہونے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹی ٹوئنٹی میں فٹ بال اور اسی نوعیت کے دیگر کھیلوں کی طرح نتیجہ سامنے آنا چاہیے لیکن میں نہیں سمجھتا ،
کہ ایک روزہ کرکٹ میں سپر اوور کی ضرورت ہے۔ایک روزہ کرکٹ میں سپر اورر کی مخالفت کرتے ہوئے ،
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں مشترکہ فاتح ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران میں امپائر کے پاس یہ کہنے گیا تھا ،
کہ اچھا کھیل ہے، میں یہ بھی جانتا تھا کہ ایک سپر اوور بھی ہے۔ٹیلر نے کہا کہ برابری متوازن ہے،
اس دلیل کو دوسرے پیرائے میں بیان کیا جاسکتا ہے لیکن ایک روزہ میچ میں جب آپ کے پاس 100 اوورز ہوں
اور آخر میں کوئی برابر کرلیتا ہے تو میرا نہیں خیال کہ برابر ہونا کوئی بْری بات ہے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کو 2019 کے ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں سپر اوور میں شکست ہوئی تھی.
اور اس کو کئی افراد نے انصاف پر مبنی فیصلہ قرار دینے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تھا۔
ورلڈ کپ کے فائنل کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم کو انگلینڈ اور بھارت کے خلاف مزید 3 مرتبہ سپر اوور کھیلنا پڑا،
اور تمام میچوں میں انہیں شکست ہوئی اور مجموعی طور پر اس طرح کے 8 میچوں میں سے صرف ایک میں انہیں کامیابی ملی۔
روس ٹیلر کا کہنا تھا کہ 50 اوورز کو ایک اوور میں سمیٹنے یا 20 اوور کو ختم کرنا مشکل ہے،
میچ کے مقررہ وقت پر کوشش کرنا اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں زیادہ سخت ہونے کی ضرورت نہیں ہے،
اگر ہم ایسا کرسکتے ہیں اور میچ کو سپر اوور تک جانے نہیں دیتے ہیں تو امید ہے کہ درست نتیجہ نکلے گا۔
روس ٹیلر نیوزی لینڈ کے سب سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور 2019ـ2020 میں انہوں نے سر رچرڈز ہیڈلی میڈل بھی حاصل کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ وہ بھارت میں 2023 کے ایک روزہ ورلڈ کپ تک کیریئر کو توسیع دینا چاہتے ہیں۔
روس ٹیلر نیوزی لینڈ کی جانب سے ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ 8 ہزار 547 رنز بنانے والے بلے باز ہیں۔