واشنگٹن(عکس آن لائن) وبائی امراض کے امریکی ماہر ڈاکٹرانتھونی فاؤچی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس
کو لیب میں تیار کیا جس کا مقصد لاکھوں لوگوں کی ہلاکت سے خوف پھیلانا اور پھر ویکسین فروخت کر کے پیسے کمانا تھا۔
ڈاکٹرفاؤچی کو وبائی امراض پر اتھارٹی تسلیم کیا جاتا ہے اور وہ چھ امریکی صدور کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ڈاکٹر فاؤچی1980
کی دہائی میں پہلی بار اس وقت نمایاں ہوئے جب ایڈز کا بحران پیدا ہوا تھا۔ لیکن امریکی سائنسدان ڈاکٹرجوڈی میکووٹس کے انٹرویو
نے امریکہ میں نیا ہنگامہ کھڑا کردیا۔ ڈاکٹرجوڈی میکووٹس نے ٹی وی شو میں الزام لگایا کہ ڈاکٹرانتھونی فاؤچی نے لیب میں تیار
کردہ کورونا وائرس کو چین کے صوبے ووہان منتقل کیا جو اس وبا کا مرکز بن گیا۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ کورونا وائرس کی
ابتدا امریکہ سے ہوئی۔تاہم کورونا وائرس کے جینیاتی نظام کا مطالعہ کرنے والے ماہرین نے کہا کہ اس کو لیبارٹری میں تیار نہیں کیا گیا۔
اس وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں 6 لاکھ 48 ہزار 445 اموات ہوچکی ہیں اور ایک کروڑ 62 لاکھ 2 ہزار 385 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث امریکہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 43لاکھ 15ہزار 709افراد میں اس کی تشخیص ہوئی اور اموات
کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 49ہزار 398تک پہنچ چکی ہے ،کورونا ویکسین بنانے والی کمپنیاں جلد ازجلد اسے بازار میں اتارنے
کا دعوی کر رہی ہیں لیکن ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ اس وبا کی دوا2020 کے آخر تک دستیاب نہیں ہو سکے گی۔