کراچی (عکس آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صحافی برادری کو سہولتیں فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہیں، نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم اور کامیاب نوجوان پروگرام میں صحافیوں کےلئے خاص پیکج متعارف کرایا جائے گا،صحافیوں کو با اختیار بنائیں گے،ڈیجیٹل صحافت کو فروغ دینے کےلئے شارٹ کورسز کروائے جائیں گے، ا
اپوزیشن لیڈر انتخابی اصلاحات کا معاملہ پارلیمنٹ سے باہر حل کرنا چاہتے ہیں، نون لیگ کا کنٹرول نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے،شہباز شریف پارٹی میں فیصلے کرنے کےلئے آزاد نہیں ہیں، اپوزیشن جماعتیں دم توڑتی سیاسی تخت نشینی کی لڑائی کا حصہ ہیں، یہ لاڈلے پاکستان میں سیاست نہیں کر سکتے، یہ بکھر رہے ہیں ۔
اتوار کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ صحافی برادری کو سہولتیں فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہیں، نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم اور کامیاب نوجوان پروگرام میں صحافیوں کےلئے خاص پیکج متعارف کرایا جائے گا،صحافیوں کو با اختیار بنائیں گے،ڈیجیٹل صحافت کو فروغ دینے کےلئے شارٹ کورسز کروائے جائیں گے، حکومت اس میں معاونت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں جھگڑا ہوا تھا لیکن اب معاملات معمول پر آ گئے ہیں،یہ اچھی روایت نہیں،اکثر غلطیاں ہو جاتی ہیں،ہماری کوشش ہے کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کیا جائے،فیصلے پارلیمنٹ میں ہوں گے تو پارلیمنٹ مضبوط ہو گی،اپوزیشن لیڈر انتخابی اصلاحات کا معاملہ پارلیمنٹ سے باہر حل کرنا چاہتے ہیں،شہباز شریف کا پارٹی پر کنٹرول مستعارلیا ہوا ہے،نون لیگ کا کنٹرول نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے،شہباز شریف پارٹی میں فیصلے کرنے کےلئے آزاد نہیں ہیں، یہ فیصلے کرنے کےلئے دوسروں کا کندھا استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں دم توڑتی سیاسی تخت نشینی کی لڑائی کا حصہ ہیں، یہ لاڈلے پاکستان میں سیاست نہیں کر سکتے، یہ بکھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کا مستقبل ہیں، ہم نے گری ہوئی معیشت کو سنبھالا، آج پاکستانی پاسپورٹ کو عزت مل رہی ہے، شرح نمو کو اس سال کے آخر تک چھ فیصد تک لے کر جائیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت کے نام پر آمریت نافذ ہے،اگلے انتخابات میں عمران خان خود لیڈ کریں گے،یہ پیپلز پارٹی کا آخری الیکشن ہے جو انہوں نے جیتا، کراچی تحریک انصاف کا شہر ہے،سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہو گی،ہم سندھ میں ایسی حکومت لائیں گے، فرق سب کو نظر آئے گا کہ اچھی اور بری حکومت میں کیا فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو پیسہ بھی سندھ حکومت کے حوالے کیا وہ دبئی سے برآمد ہوتا ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات دے دیئے ہیں، اب بلاول کہتے ہیں کہ سندھ کا پانی چوری کیا جا رہا ہے، مرادعلی شاہ پانی سے متعلق اعداد و شمار دینے سے بھاگ رہے ہیں،سندھ خود ہی اپنا سب سے بڑا دشمن ہے،پانی چوری خود کررہے ہیں اور ذمہ دار وفاق کو ٹھہرا رہے ہیں، عام آدمی کو زمین پر پانی نہیں مل رہا،آصف زرداری اور فریال تالپور کی زمینوں پر پانی کیوں آرہا ہے،ارسا نے کہا ہے کہ ہم پانی کی مانیٹرنگ کریں گے، سندھ میں کتنا پانی داخل ہورہا ہے اور کتنا چوری ہو رہا ہے، تفصیلات سامنے آ جائیں گی۔