اسلام آباد(عکس آن لائن ) نیب راولپنڈی نے لیک ویسٹا ریزیڈنشیا ہاسنگ اسکیم کے 56 متاثرین میں 14.4 ملین روپے تقسیم کر تے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں پر زور دیا کہ وہ صرف حکومت کے منظور شدہ بینکاری نظام اور سرمایہ کاری کمپنیوں میں ہی سرمایہ کاری کریں۔
تفصیلات کے مطابق نیب را ولپنڈی نے ملزم ملک محمد اعظم کو راولپنڈی کے موضع عبداللہ میں واقع لیک ویسٹا ریزیڈنشیا کے نام سے جعلی ہاوسنگ سوسائٹی کے ذریعہ عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا جو مکمل طور پر تعمیر شدہ مکانات دینے کے وعدے کے خلاف عام لوگوں سے بڑی رقم وصول کرنے کے بعد وہ فرار ہوگیا تھا ۔ اس کے خلاف نیب راولپنڈی کو اب تک 56 متاثرین کی طرف سے شکایات موصول ہوئی ۔ جس میں ملزم نے غیر یقینی وعدے کر کے عام لوگوں کو راغب کیا کہ ہاسنگ اسکیم 4000 کنال اراضی پر مشتمل ہے اور اس میں سوئمنگ پول ، جمنازیم ، پارکس ، کمیونٹی سینٹر ، مساجد اور تفریحی پارکس پہلے ہی قائم ہیں۔
انہوں نے اپنے اشتہار میں دعوی کیا کہ 25 فیصد ترقیاتی کام پہلے ہی مکمل ہوچکے ہیں اور باقی ترقیاتی کام 3 سال کے عرصے میں ہو جائیں گے لیکن ملزم تمام وعدے فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے کہا کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب )جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب غنڈوں سے لوٹی ہوئی رقم کی وصولی کے لئے پوری کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ، زیادہ منافعکے لالچ میں غیر مجاز سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ صرف حکومت کے منظور شدہ بینکاری نظام اور سرمایہ کاری کمپنیوں میں ہی سرمایہ کاری کریں۔