لاہور( عکس آن لائن )انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے نیب دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں لیگی رہنما خواجہ عمران نذیر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ۔انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے سماعت کی۔
چوہنگ پولیس کی جانب سے خواجہ عمران نذیر کو ایک دن کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے تفتیش کے لئے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ۔
عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ پولیس نے مجھ سے تفتیش کی ہے ، میں نے ان سے کہا ہے کہ آپ نے مجھ سے کیا تفتیش کرنی ہے ،اس کیس میں جوکچھ ہے وہ آپ کوبھی اچھی طرح معلوم ہے ۔ اس مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، اگر معصوم کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنانے پر دہشتگردی کی دفعات نہیں لگتیں تو کارکنوںکو اپنی قیادت سے اظہار یکجہتی پر کیسے دہشتگردی کی دفعات لگتی ہیں۔