لاہور (عکس آن لائن) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے،نیب مسئلہ نہیں بلکہ مسائل کا حل ہے، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل رہے ہیں،گزشتہ اڑھائی سال میں 33 ارب روپے کی ریکوری کی ہے اور نیب پہلے بھی اپنا کام کر رہا تھا، اب بھی اپنا کام کر رہا ہے اور اپنا کام کرتا رہے گا،اگر حکومت نے نیب قوانین میں کوئی ترمیم کرنی ہے تو لاکھ مرتبہ کرے، سپریم کورٹ نیب آرڈیننس کا ایک ایک لفظ دیکھ چکا ہے۔
منگل کو چیئرمین نیب نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب پر تنقید کرنے والوں کو حقائق کا ادارک ہونا چاہیے، لوگوں کو حقیقت کا پتہ نہیں ہوتا اور تقریریں شروع کر دیتے ہیں، ہمیں بزنس مین اور ڈکیت میں فرق رکھنا ہو گا، نیب کاروباری لوگوں میں مایوسی نہیں پھیلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بڑے لوگوں کی خدمت کےلئے نہیں بلکہ عوام کےلئے قائم کیا گیا ہے، نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے،جبکہ نیب مسئلہ نہیں بلکہ مسائل کا حل ہے، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے گزشتہ اڑھائی سال میں 33 ارب روپے کی ریکوری کی ہے اور نیب پہلے بھی اپنا کام کر رہا تھا، اب بھی اپنا کام کر رہا ہے اور اپنا کام کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ بیورو کریٹس کی عزت نفس کا خیال رکھنے کےلئے کہا کہ انہیں نہ بلایا جائے، سوالنامہ بھیج دیا جائے لیکن جب بیورو کریٹس سوالنامے کا جواب نہیں دے گا تو انہیں بلانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ اب کوئی ڈبل شاہ پیدا نہ ہوا، ڈبل شاہ کو سزا نہ ہوتی تو ہر محلے میں ڈبل شاہ پیدا ہو چکا ہوتا، چیئرمین نیب نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے تمام کیسز ایف بی آر کو بھیج چکے ہیں جبکہ یہ کہنا سراسر زیادتی ہے کہ نیب کی وجہ سے سرمایہ کار خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے نیب قوانین میں کوئی ترمیم کرنی ہے تو لاکھ مرتبہ کرے، سپریم کورٹ نیب آرڈیننس کا ایک ایک لفظ دیکھ چکا ہے،سپریم کورٹ نے آئین سے مطابقت نہ رکھنے والی چند چیزیں ختم کر دی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پلی بارگین کے حوالے سے ہر بار سوال ہوتا ہے لیکن پلی بارگین نیب خود سے نہیں کرتا ہے، پلی بارگین عدالت میں ہوتا ہے، اگر پلی بارگین کے حوالے سے بات مان لیں اور ختم کروالیں تو بتایا جائے کونسا نیا طریقہ کار پھر لایا جائے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی بزنس مین سمجھتا ہے کہ اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو نیب کے دروازے کھلے ہیں، نیب سرمایہ کاری میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہے