لاہور(عکس آن لائن)رہنما مسلم لیگ(ن)وسابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہا ہے کہ نوازشریف سے متعلق کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے،نوازشریف نے واپس آنا ہی تھا،ایسی کوئی بات نہیں ہے،نوازشریف جب گئے تو شدید بیمار تھے،2022ءکے آخر تک ان کا علاج جاری تھا،ڈاکٹروں نے ان کو سفر کی اجازت دی،جو سیاسی جماعتیں تبدیلیاں لانا چاہتی ہیں انہوں نے جیلیں کاٹیں،کیا ہمارے ہاتھوں کی لکیروں میں صرف سزائیں کاٹنا لکھا ہے،نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے سے متعلق مجھے بالکل علم نہیں ہے،میں کچھ کہہ نہیں سکتا، سب کا نام بیلٹ پیپر میں ہونا چاہیے،اگر کوئی جیل میں ہے تو عدالت کو انصاف کا معاملہ کرنا چاہیے،ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے،ہم کسی کو جیل بھیجنے والے نہیں ہیں۔
پیر کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ(ن)وسابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ پارٹی اجلاس کامقصد الیکشن سے متعلق تیاریوں پر تھا، حلقہ بندیاں آئینی تقاضہ ہے،مسلم لیگ(ن)شروع دن سے ہی انتخابات کیلئے ہمہ وقت تیار ہے،ہم یہ بھی کہتے رہے کہ تمام آئینی تقاضے پورے ہونے چاہئیں،اب انتخابات کی تاریخ آچکی ہے اورکسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہے،تمام جماعتوں نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں،میں میڈیاسے سخت تاثرسے بات نہیں کر سکتا،آپ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں،ہم کمزور لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق کوئی ڈیل نہیں ہوئی ،کیا نوازشریف نے ساری زندگی جلاوطنی کاٹنی ہے؟کیا اسے ختم نہیں ہونا؟کیا مقدمات کا خاتمہ نہیں ہونا؟کسی چیز کا توخاتمہ ہونا چاہیے،ہم نے ساڑھے تین سال قید کاٹی ہے،جب ہمیں پسند نہیں کیا جاتا تو الزام لگا دیا گیا،نوازشریف نے واپس آنا ہی تھا،ایسی کوئی بات نہیں ہے،نوازشریف جب گئے تو شدید بیمار تھے،2022ءکے آخر تک ان کا علاج جاری تھا،ڈاکٹروں نے ان کو سفر کی اجازت دی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں نوازشریف ہمارے ساتھ نہیں تھے، ہم نے ان کے بغیر الیکشن لڑے،2008ءمیں نوازشریف اور شہبازشریف نے پوری رات ٹرک میں گزاری، ہم سب وہاں موجود تھے،ہم نے کوئی چیخیں نہیں ماریں،اس وقت کی عدلیہ اوراسٹیبلشمنٹ نے ہمارے ہاتھ باندھے۔
انہوں نے کہاکہ سب کا نام بیلٹ پیپر میں ہونا چاہیے،اگر کوئی جیل میں ہے تو عدالت کو انصاف کا معاملہ کرنا چاہیے،ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے،ہم کسی کو جیل بھیجنے والے نہیں ہیں،ہمیںکسی کو پکڑوانے کا کوئی شوق نہیں ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے سیاسی میدان میں مقابلہ کرنا ہے،سوشل میڈیا اور گلی کا نظام الگ ہے،نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے سے متعلق مجھے بالکل علم نہیں ہے،میں کچھ کہہ نہیں سکتا،آپ سے سن رہا ہوں،کسی کے بھی ہاتھ پاﺅں نہیں بندھے ہونے چاہئیں،ہم اس کے حامی نہیں،اگر کسی نے توشہ خانہ میں چوری کی ہو یا 9مئی واقعات میں ملوث ہوتو عدالتوں سے ریلیف لے،ہماری اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ سب کو الیکشن میں آناچاہیے،سب کو برابر موقع ملنا چاہیے،ہم کسی ایسے فعل میں شامل نہیں ہیں۔