لاہور(نمائندہ عکس) وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ میرے خلاف جھوٹا منی لانڈرنگ کا کیس بنایا گیا، 20 سال وزیر اعلی رہا، جس دوران ایسے فیصلے کیے جس سے خاندان کے کاروبار کو نقصان پہنچا، میں نے شوگر ملز کو سبسڈی دینے کی سمری مسترد کی، میں نے انکار کیا اور کہا کہ یہ پنجاب کی غریب عوام کا پیسہ ہے، مجھے سفارش بھی آئی مگر میں نے سمری مسترد کی۔
انہوںنے عدالت پیشی کے موقع پر روسٹرم پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ میں 20 سال وزیرِ اعلی پنجاب رہا، اب پھر مشکل ترین حالات میں مجھے اہم ذمے داری سونپی گئی ہے، پارٹی قائد نے سیاست کو دائو پر لگا کر ریاست کو بچانے کی ذمے داری دی ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت اوپر جا رہی ہے، ملک میں سیلاب ہے، ہمارے لیے ایک ایک ڈالر قیمتی ہے۔
انہوں نے عدالت کے روسٹرم پر کہا کہ میں نے بطور وزیرِ اعلی پنجاب ایسے فیصلے کیے جن سے خاندان کے چینی کے کاروبار کو نقصان پہنچا، مجھے سفارش آئی کہ شوگر ملوں کو سبسڈی دوں لیکن میں نے انکار کیا، کیونکہ یہ پیسہ پنجاب کے غریب عوام کا تھا۔
انہوںنے کہاکہ زرِ مبادلہ آتا کسے اچھا نہیں لگتا، مگر میں نے چینی کی ایکسپورٹ سے انکار کیا، کیونکہ چینی کی قیمت بڑھی تو عوام مجھے معاف نہیں کریں گے۔انہوںنے کہاکہ میں عوام پر چینی مہنگی کرنے کا بوجھ نہیں ڈال سکتا، اگلے ماہ جب چینی کا سیزن شروع ہو گا تب دیکھیں گے کہ ایکسپورٹ کا کیا کرنا ہے۔