اسلام آباد (عکس آن لائن )فاسٹ بولر محمد عباس نے کہا ہے کہ مجھے جو مخصوص کنڈیشنز کا بولر کہتے ہیں وہ میری بولنگ کے اعداد و شمار دیکھیں جو ثابت کرتے ہیں کہ میں مخصوص کنڈیشنز کا بولر نہیں ہوں۔
محمد عباس نے کائونٹی کرکٹ کے لیے انگلینڈ روانگی سے قبل گفتگو میں کہا کہ میری اوسط پاکستان ٹیسٹ کرکٹ میں دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان ڈومیسٹک کرکٹ میں اوسط کے لحاظ سے نمبر ون ہوں جبکہ میری ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین پرفارمنسز دبئی میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین پرفارمنسز کراچی میں ہیں، اگر میں مخصوص کنڈیشنز کا بولر ہوں تو ان کنڈیشنز سے تو مجھے مدد نہیں ملنی چاہیے اور ان کنڈیشنز میں تو مجھے کرکٹ ہی نہیں کھیلنی چاہیے۔
محمد عباس نے کہا کہ جو لوگ مجھے انگلینڈ کی کنڈیشنز کا بولر کہتے ہیں اس کی وجہ وہی لوگ بتا سکتے ہیں، میرے ہاتھ میں جو ہے میں وہی کر سکتا ہوں، اس لیے میرا فوکس ٹریننگ پر ہوتا ہے اور میں تمام کنڈیشنز میں اور ہر فارمیٹ میں 100 فیصد دینے کی کوشش کرتا ہوں۔فاسٹ بولر محمد عباس نے کہا کہ کائونٹی کرکٹ کے لیے تیاری اچھی کی ہے مکمل پریکٹس میں رہا ہوں، ہیمپشائر کے ساتھ یہ میرا مسلسل چوتھا سیزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سارے فارمیٹ کھیلتا ہوں لیکن میں ٹیسٹ کرکٹ کو بہت مس کرتا ہوں، دنیا کے مقابلے میں ہمیں ٹیسٹ کرکٹ کم ملتی ہے، آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جنوری کے شروع میں آخری ٹیسٹ کھیلا جبکہ اگلی سیریز اگست میں ہے، جب لمبا وقفہ آتا ہے تو بہت سی چیزیں چھپ جاتی ہیں، سلیکشن کے حوالے سے کئی ایک چیزیں پیچھے رہ جاتی ہیں۔
محمد عباس نے کہا کہ آئی سی سی کو چاہیے کہ پاکستان کو زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرکٹ دے، زیادہ ٹیسٹ کرکٹ ملے گی تو پاکستان کی کرکٹ میں بہتری آئے گی۔