اسلام آباد (عکس آن لائن)نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے بارے میں رائے عامہ کی تشکیل میں میڈیا کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ
میڈیا سی پیک کے حقیقی اثرات اور امکانات کو درست طریقے سے عوام تک پہنچاتے ہوئے تعمیری مکالمہ میں اپنا حصہ ڈالے، سی پیک صرف بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ نہیں، سی پیک سے پاکستان کا سماجی و اقتصادی منظر نامہ تبدیل ہوا ہے، سی پیک کے تحت 2013 سے اب تک 2 لاکھ 36 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔
بدھ کو یہاں کامسٹیک میں آٹھویں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2018ء میں انہیں چین میں ہونے والے سی پیک میڈیا فورم کے چوتھے ایڈیشن میں شرکت کا موقع ملا جو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے بارے میں پروپیگنڈے کو چیلنج کرنے کے لئے وقف تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ نے 2014ء میں سی پیک میڈیا فورم کا آغاز کیا تاکہ سی پیک کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کے بارے میں گہری آگاہی پیدا کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کیلئے انتہائی مناسب وقت پر آیا جس نے مستقبل کے بارے میں پاکستان کے عوام میں امید، اعتماد اور یقین پیدا کیا،یہ منصوبہ اب ایک حقیقت بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء میں اپنے آغاز کے بعد سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے پاکستان کا سماجی و اقتصادی منظر نامہ تبدیل کر دیا ہے، توانائی کے سنگین بحران سے نمٹنے میں سی پیک نے پاکستان کو مدد فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پہلے پاکستان کو 2013ء میں مختلف چیلنجز کا سامنا تھا جس میں طویل لوڈ شیڈنگ سمیت معاشی خسارہ شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک صرف بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ نہیں، اس منصوبے کے تحت 2013ء سے اب تک 2 لاکھ 36 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوئے، اس منصوبے سے مقامی افرادی قوت کو ترقی کا موقع میسر آیا جبکہ اس منصوبے سے علاقائی تفاوت کے خاتمہ میں بھی مدد ملی گی۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کی معاشی نمو کو نمایاں طور پر بلند کیا اور اس میں 2 سے 2.5 فیصد سالانہ شرح سے اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں سی پیک کی 17 ہزار 45 میگاواٹ کی متنوع صلاحیت جس میں ہائیڈرو، ونڈ، سولر اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار شامل ہے، نے پائیدار اور قابل اعتماد توانائی کی فراہمی کو یقینی بنایا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے بارے میں رائے عامہ کی تشکیل میں میڈیا کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پروپیگنڈا رائے عامہ کو تبدیل کرتا ہے، اس سے نمٹنے کے لئے میڈیا معلومات کی درست فراہمی اور غیر جانبدارانہ بیانیہ کو ذمہ داری سے آگے پھیلائے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے معلوماتی دور میں سچائی کے محافظ کے طور پر میڈیا کا کردار پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے نہ صرف ہماری قوم کو ترقی دی بلکہ ایک روشن، زیادہ خوشحال پاکستان کیلئے امید کی کرن بن گیا ہے، ایک خوشحال مستقبل کے لئے سی پیک کے حقیقی اثرات اور امکانات کو درست طریقے سے عوام تک پہنچانے میں میڈیا کا تعمیری مکالمہ میں حصہ ناگزیر ہے۔
چیئرمین سینیٹ دفاع کمیٹی وچیئرمین پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ میڈیا فورم بہت اہم موقع پر ہو رہا ہے،سی پیک بیلٹ ایند روڈ انیشیٹو کا اہم حصہ ہے،بیلٹ اینڈ روڈانیشیٹیو کو صدر شی جن دس سال پہلے لانچ کیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ ہم رواں سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کا دس سالہ سالگرہ منا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صدر شی کے مطاق بی آر آئی کا مقصد ایک ساتھ کنکٹ ہونا اور ایک ساتھ ترقی کرن ہے،سی پیک کی وجہ سے پاکستانی مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کا پہلا فیز انفراسٹرکچر،انرجی اور پانی کے منصوبے مکمل ہوئے ۔
انہوںنے کہاکہ ایک ہزار 75کو میٹر ایم ایل ون دوسرے فیز کا اہم عنصر ہے۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کے دوسرے فیز میں زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ چین نے بی آر آئی کے تین ہزار پراجیکٹس میں 10کھرب کی سرمایہ کاری کی ہے،بی آر آئی گیم چینجر منصوبہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے اور پاکستان چین کیساتھ کھڑا ہے ۔انہوںنے کہاکہ بی آر آئی کے ذریعے لاطینی امریکہ،سومالیہ اور دیگر ممالک کے 6کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ نے چین کیخلاف پراپیگنڈ پر 2024کے دوران400ملین ڈالرز خرچ کی،امریکہ نے ہمیشہ روکاوٹیں کھڑی کی ہیں،امریکہ نے نام نہاد وار آن ٹیرر میں 6.5ٹریلین ڈالر خرچ کی۔چینی سفیر ژنگ ژائی ڈونگ نے کہاکہ 8ویں سی پیک میڈیا فورم میں شرکت کرنا میرے لئے اعزاز ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ مشاہد سید نے کہا ہے کہ چین ہمیشہ درست سائیڈ پر کھڑاہوتا ہے،میں کہتا ہوں پاکستان ہمیشہ چین کیساتھ کھڑا ہوتا ہے،یہ دونوں ممالک کے مابین مضبوط اسٹریٹیجک تعلقات کی عکاس ہے۔ انہوںنے کہاکہ چینی معیشت میں بہت ترتیب ہے،مختلف انڈسٹریز کی ملکی ریونیو میں اضافے میں کلیدی کردار ہے،۔ انہوںنے کہاکہ چینی معیشت کی ڈرائیونگ فورس بہت مضبوط ہے،چینی معیشت کو بہت سے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ریئل اسٹیٹ انڈسٹریز میں نو فیصد کی کمی ہوئی ہے،عالمی برادری چینی معیشت کی ترقی کیلئے خواہاں ہے۔
انہوںنے کہاکہ رواں سال صدر شی جن پنگ اور وزراعظم انوارلحق کاکڑ کی ملاقات ہوئی،دونوں کے مابین بنیادی اصولوں کے تحت تعلقات کی مضبوطی کے عزم کا اظہار کیا،دونوں نے سی پیک کے منصوبوں کے منصوبوں کومزید توانا کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوںنے کہاکہ صدر شی جن پنگ فائیو کوریڈور کے ذریعے ترقی کیلے خواہاں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے مںصوبوں میں سرمایہ کاری ترجیح ہے۔ انہوںنے کہاکہ گوادر میں واٹر ڈی سیینیلیشن پلانٹ کا گزشتہ دنوں افتتاح کیا گیا،دونوں ممالک کے میڈیا کے مابین بہت تعلقات ہیں،چینی میڈیا کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام کے مابین بہت اچھے تاثرات ہیں ۔
انہوںنے کہاکہ کچھ بیرونی عناصر دونوں ممالک کو سبوتاژکرنے کے درپے ہیں،دونوں ممال کو اس کا مل کر مقابلہ کرنا ہو گا،دونوں ممالک کے میڈیا کو مل کر فیک نیوزکا مقابلہ کرنا ہو گا۔ چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے کہاکہ پاکستان اور چین کے مابین تعلقات بے مثال ہے ،یہ تعلقات باہمی اعتماد اور دوستی پر قائم ہیں،دو ماہ قبل وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے چین کادورہ کیا،سی پیک دونوں ممالک کے معاشی ترقی کی علامت ہے۔ انہوںنے کہاکہ خنجراب پاس کے ذریعے تجارتی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے گا،اس حوالے سے وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے دورہ چین کے موقع پر نکات پر اتفاق کیا۔
انہوںنے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے منفی خبروں کیخلاف دونوں ممالک کے میڈیا کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ایگزیکٹیو ڈائریکٹر چائنا پاکستان انسٹیٹیوٹ مصطفی حیدر سید نے کہاکہ 8ویں میڈیا فورم کا انعقاد بہت اہم موقع پر ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بی آر آئی کا مقصد گرین اینڈ کلین انرجی میں سرمایہ کاری ترجیح ہے،اس مقصد کیلئے 100بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ چین پاکستان تعلقات کو ایک نئے جذبے کیساتھ شروع کیا جائے گا